ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
فرمائی اور طالب علم نے کوئی شبہ کیا تو اول تو ذرا غور فرماتے پھر فورا ان لفظوں کے ساتھ قبول فرماتے کہ مجھ سے غلطی ہوئی پھر دو چار سیکنڈ بعد فرماتے مجھ سے غلطی ہوئی پھر تین چار سیکنڈ بعد فرماتے واقعی مجھ سے غلطی ہوئی تاکہ کوئی شخص اس کو تواضع پر محمول نہ کرے اور اگر کسی غامض مقام پر شرح صدر نہ ہوا تو کتاب اٹھا کر کسی ماتحت 1 ؎ مدرس کے پاس حلقہ درس میں تشریف لے جاتے اور فرماتے کہ مولانا ذرا اس کو ملاحظہ فرمائیے یہ میری سمجھ میں نہیں آیا اور شاگردوں کی جگہ بیٹھ جاتے تھے ـ وہ حضرات بھی مزاج سے واقف تھے اٹھتے نہ تھے تمام شاگردوں کے سامنے ہی دریافت فرماتے تھے اور آ کر فرماتے کہ مجھے شرح صدر نہیں ہوا تھا میں نے فلاں صاحب سے پوچھا ہے انہوں نے اس مقام کی یہ تقریر فرمائی ہے ـ سبحان اللہ ـ حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی کا تفقہ 92 ـ فرمایا کہ ایک دفعہ مولانا گنگوہی اور مولانا محمد قاسم صاحبؒ کی گفتگو خلوت میں ہو رہی تھی مگر آوازیں بلند ہو گئیں تو باہر کے لوگوں نے بھی سنا ـ مولانا محمد قاسم صاحب فرما رہے تھے مولوی صاحب یوں تو حق تعالی نے مجھے بھی بہت چیزیں دے رکھی ہیں مگر ایک چیز آپ کو ایسی دی ہے جس پر مجھے رشک آتا ہے یعنی فقہ حق تعالی نے آپ کو فقہ دے رکھا ہے ـ مولانا گنگوہی نے فرمایا جی ہاں مجھے دو چار جزئے یاد ہو گئے تو آپ رشک کرنے لگے اور خود جو مجتہد بنے بیٹھے ہیں ہمیں کبھی رشک نہ ہوا ـ ایضا 93 ـ فرمایا مولانا گنگوہی اور مولانا محمد قاسم صاحبؒ کا ایک مسئلہ میں اختلاف تھا مجھے معلوم نہ تھا میں نے بھی اس مسئلہ میں ایک رسالہ لکھا اور مولانا گنگوہی کی خدمت میں پیش کیا ـ مولانا نے موافقت نہیں فرمائی ـ میں نے اتفاق سے حضرت مولانا محمد قاسم صاحب کا رسالہ دیکھا تو عرض کیا کہ مولانا محمد قاسم صاحب کی رائے بھی یہی تھی فرمایا ان سے غلطی ہوئی ہے جس وقت یہ رسالہ لکھا تھا میں نے ان کو اسی وقت وفات سے پہلے مطلع کر دیا تھا ـ 1 ؎ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب صدر مدرس تھے اس لئے اور سب ماتحت ہی تھے 12 جامع