ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
ہے کہ ان حیاء سوز حرکتوں کو کمالات میں شمار کیا جاتا ہے ـ تعجب تو اس کا ہے کہ خداع اور مکر کمزروی کی مجبوری سے ہونا چاہئے تھا ـ لیکن اب تو بڑی طاقتور سلطنتیں بھی ان کمالات سے متصف ہونا اپنا طغرائے امتیاز سمجھتی ہیں ان کی نظروں میں عہد و پیمان کی کچھ حقیقت نہیں حلف و سو گند کی کوئی وقعت نہیں ـ زبردستی 71 - فرمایا جبریہ تعلیم کے سلسلہ میں مولوی عبدالکریم صاحب گمتھلوی نے ایک حاکم کو گفتگو کر کے ساکت کر دیا ـ اس پر انہوں نے کہا کہ تقریر میں تو مجھ کو ساکت کر دیا لیکن قلم تو میرے ہاتھ ہے ـ اس کا کیا تدارک کر سکو گے ـ آج کل ترقی کا مفہوم 72 ـ فرمایا آج کل ترقی کا ایک نیا مفہوم نکلا ہے کہ دوسروں کو بالکل صفحہ ہستی سے نیست و نابود کر دیا جائے ان کا نام و نشان دنیا میں باقی نہ رہے ـ کوئی قوم دوسری قوم کو موجود دیکھنا نہیں چاہتی حالانکہ ترقی کا صحیح مفہوم یہ ہے کہ خود عمل کے میدان میں انتہائی جدوجہد اور پہیم سعی و کوشش کرکے دوسری قوموں سے آ گے نکل جائیں نہ یہ کہ دوسری قوموں کو فناء کے گھاٹ اتار دیں بلکہ صحیح ترقی میں تو یہ بھی داخل ہے کہ خود بر سر اقتدار ہو کر ضعیف اقوام کی کافی سے زائد رعایت و خبر گیری کی جائے ـ جدوجہد 73 ـ فرمایا انسان کا کام ہر شے میں کوشش و سعی اور جدوجہد کرنا ہے اگر خدانخواستہ ناکامی ہو تو صبر کرے اور عمل و کوشش کو نہ چھوڑے ـ ہم نتائج اور غایات کے ترتب کے مکلف اور ذمہ دار نہیں ہیں ـ ہمارا کام صرف اتنا ہے کہ شرعی ہدایات کے مطابق کوشش میں لگے رہیں خواہ کامیابی ہو یا ناکامی ـ مولانا فرماتے ہیں ؎ دوست دارد دوست ایں آ شفتگی کوشش بے ہودہ بہ از خفتگی