ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
محبوب کے نفع وراحت پر نظر ہوتی ہے خواہ محبوب کو خبر بھی نہ ہو ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ بمبئی سے روانی کے وقت ایک عجیب واقعہ ہوا ـ مولوی صادق الیقین صاحب کرسوی بھی ہمراہ تھے ـ ان کے پاس سامان زائد تھا جس کا محصول بہت ہوتا تھا ـ ان کو طبعا نا گوار ہوا کہ اتنا محصول دینا ہو گا میں نے کہا کہ صاحب یہ حق شرعی ہے اسکو خوشی سے ادا کیجئے ـ نا گواری کے ساتھ ادا کرنا مناسب نہیں ـ مولوی صاحب نے محصول ادا کر کے رسید لے لی مگر طبعی نا گواری ضرور ہوئی ـ اتفاقا دو چار اسٹیشن کے بعد مولوی صاحب کا ٹکٹ گم ہو گیا بہت پریشان ہوئے ـ میں نے دریافت کیا کہ سامان کی بلٹی تو موجود ہے ـ کہنے لگے کہ ہاں ـ میں نے کہا کہ پھر پریشان ہونے کی کیا وجہ ہے ـ آپ کے ٹکٹ کے نمبر اس میں درج ہیں جو کافی ثبوت ہے ٹکٹ خریدنے کا یہ سن کر مولوی صاحب خوش ہوئے اور لکھنؤ تک اسی بلٹی کی بدولت نہایت اطمینان سے پہنچ گئے ـ اللہ تعالی اپنے نیک بندوں پر خاص فضل فرماتا ہے چنانچہ مولوی صاحب کو واضح کرا دیا کہ سامان کے محصول کے ادا کرنے سے نا گواری نہ ہونی چاہئے تھی ـ امور شرعیہ کی پابندی سے اخروی نجات کے ساتھ دنیوی نفع بھی ہوتا ہے ـ دین کی عزت 16 ـ وصل صاحب نے ذکر کیا کہ میں نے سنا ہے کہ ایک بزرگ ریاست رامپور گئے ـ نواب صاحب نے بے حد تعظیم کی ـ پھر مولانا نے ریاست میں ملازمت کر لی ـ نواب صاحب نے دوسری ملاقات کے وقت اتنی تعظیم نہ کی ـ مولانا فورا استعفاء دے کر چلے آئے اور پھر تمام عمر نہیں گئے ـ کہتے تھے کہ اگر ملازمت سے دین کی وقعت نہیں رہتی ہے تو بھوکا رہنا گوارا ہے ـ اور یہ بے وقعتی گوارا نہیں یہ سنکر حضرت اقدس نے فرمایا غیرت پسندیدہ اور مامور بہ دھی ہے کہ دین کی ذلت کو گوارہ نہ کیا جائے ـ مال کا نشہ 17 ـ فرمایا مال کا نشہ بھی برا ہوتا ہے ـ آدمی مال کی وجہ سے دوسروں کی تذلیل کرنے لگتا