ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
کہ وہ بھی اعتقاد کے ساتھ حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میری نے سن لیجئے ـ حضرت نے نہ سنی نہ دل شکنی کی ـ یہ ارشاد فرمایا کہ میں اس فن کو جانتا نہیں تو نا شناس کے سامنے کمال کا پیش کرنا اس کو ضائع کرنا ہے اس لئے معاف رکھو ـ البتہ اگر ہمارے مولانا محمد حسین صاحب الہ آبادی ہوتے تو وہ اس کے قدر دان تھے ـ حضرت حاجی صاحبؒ کے یہاں رسوم عرفیہ بالکل نہ تھیں 224 ـ فرمایا مولانا محمد حسین صاحب الہ آبادی جب مکہ معظمہ گئے وہاں بہت شیوخ جمع تھے تردد ہوا کہ کس سے رجوع کریں ـ خواب میں شیخ محب اللہ الہ آبادی کو دیکھا فرماتے ہیں ؎ باغ مراچہ حاجت سر و صنوبر ست شمشاد خانہ پرور ما از کہ کمتر ست سمجھ گئے کہ اشارہ حاجی صاحب کی طرف ہے کیونکہ ان مشائخ میں صرف حضرت شیخ کے سلسلہ میں تھے ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کسی نے مولانا موصوف سے کہا کہ آپ نے حضرت حاجی صاحب میں کیا دیکھا کہ بیعت ہو گئے ـ فرمایا اسی سبب سے بیعت ہو گئے کہ وہاں کچھ نہیں دیکھا یعنی کوئی بات رسوم عرفیہ کی نہیں دیکھی پھر فرمایا کہ اوپر کے مجموعی واقعات سے ظاہر ہوا کہ حضرت کے یہاں سب مختلف طبقات و مسالک کے لوگ سب جمع ہو جاتے تھے جیسے سمندر میں سب دریا آ کے جمع ہو جاتے ہیں حضرت ایسے اختلاف کے متعلق یہ فرمایا کرتے تھے ؎ اختلاف خلق از نام اوفتاد چوں بمعنی رفت آرام اوفتاد مولانا سلیمان صاحب پھلواری کی ظرافت 225 ـ فرمایا ایک بار مولوی سلیمان صاحب پھلواری جو بہت ظریف تھے فرمانے لگے کہ میں تھوڑا سا بدعتی ہوں سماع سن لیتا ہوں اور تھوڑا سا غیر مقلد ہوں جمع بین الصلوتین کر لیتا ہوں اور جانے کیا کیا ہوں ـ اسی سلسلہ میں فرمایا ایک دفعہ بہت سے مولوی جمع تھے اور کئی صاحبوں کا نام سلیمان تھا تو مولوی صاحب نے کہا سلیمان تو یہاں کئی ہیں مگر سلیمان بن داؤد ایک ہی ہیں ان کے والد کا نام داؤد تھا ـ مولوی صاحب کی ظرافت ہی کے سلسلہ میں یہ بھی فرمایا کہ ایک دفعہ مولوی