ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
شری حیلے 53 ـ فرمایا ایک عالم نے سہارنپور میں سچے کام کی ٹوپی پانچ روپیہ میں خریدی اور کہا کہ میں لے جاتا ہوں روپئے بھیج دوں گا ـ دوکاندار نے عرض کیا کہ مولانا یہ نسئیہ کیسے جائز ہوا ـ بولے ہاں بھئی یہ تو جائز نہیں مجھے خیال نہیں ہوا تم ٹوپی رکھ لو میں روپئے لا کر لے جاؤں گا اس نے کہا کہ کیا اس وقت لے جانے کی کوئی صورت نہیں ہو سکتی ـ پھر خود صورت بتلائی کہ آپ اس وقت مجھ سے پانچ روپیہ قرض لے لیجئے اور پھر اس روپیہ سے ٹوپی خرید لیجئے ـ اور قرض کا روپیہ پھر ادا کر دیجئے ـ دیکھئے ایک عامی آدمی نے مولانا کو عدم جواز کا مسئلہ بتایا پھر اس کے جواز کی شکل بتائی اگر مسائل پر عمل کرنا شروع کر دیں تو علم اور عمل سب میں آسانی ہو جائے ـ ایضا 54 ـ فرمایا ہمارے یہاں رسم تھی کہ پھول آنے پر ہی باغ کی بہار فروخت کر دیتے تھے اور یہ ناجائز ہے اور اس رسم کا بدلنا مشکل تھا ـ میں نے ایک بہت آسان ترکیب بتائی کہ اب تو تم جو کر رہے ہو اس کو کیوں چھوڑو گے مگر پھل آ جانے پر پھر اس معاملہ کی تجدید کر لیا کرو کہ اب اتنے داموں میں بیع کرتا ہوں مگر لوگوں سے یہ بھی نہیں ہوتا ـ خیر خدا تعالی کا فضل ہے اب ہمارے یہاں ایسا بہت کم ہوتا ہے پھل آنے پر فروخت کرتے ہیں ـ صفائی معاملات ،، بہت عمدہ مجموعہ ہے 55 ـ فرمایا ،، صفائی معاملات ،، ہے تو چھوٹی سی کتاب مگر معتبر ہے اس لئے کہ حضرت مولانا رشید احمد صاحب کی حرفا حرفا دیکھی ہوئی ہے ـ اس میں ایسے ایسے چھوٹے چھوٹے مسئلے لکھے ہیں (جو بہت کام کے ہیں) بد عملی 56 ـ ایک صاحب نے عرض کیا کہ آج کل لوگ پڑھ تو لیتے ہیں مگر عمل نہیں کرتے فرمایا عمل کا قصد بھی نہیں کرتے دین کی فکر ہی نہیں ـ