ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ادب کیا ورنہ انتقام لیتا ـ پھر کچھ دنوں کے بعد اس ہی شخص کا خط آیا کہ مجھ سے بڑی گستاخی ہوئی میں نے اس قسم کا مضمون لکھا تھا جس وقت سے وہ مضمون حضرت والا کو لکھا ہے اس وقت سے برابر میری بینائی میں کمی ہوتی جا رہی ہے اور اب قریب اندھا ہونے کو ہو گیا ہوں اور میں اس کو اسی تحریر کو وبال سمجھتا ہوں ـ میں نے جواب میں لکھا کہ یہ تم کو وہم ہو گیا ہے مگر تمہارے خیال کی بناء پر میں دل سے معاف کرتا ہوں اللہ تعالی بھی معاف فرمائیں ـ حضرت کسی کو بلاوجہ ستانا اور یا دل دکھانا نہایت خطرناک بات ہے فرماتے ہیں ؎ ہیچ قومے راخدا رسوا نہ کرد ٭ تا دل صاحب دلے نامد بدرد چوں خدا خواہد کہ پردہ کس درد ٭ میلش اندر طعنہ پا کاں برد ( کسی قوم کو خدا نے اس وقت تک رسوا نہیں کیا جب تک کسی صاحب دل کا دل نہیں دکھا ـ جب حق تعالی کسی کی پردہ دری فرماتے ہیں تو اس کا میلان پاک لوگوں کوطعن و تشنیع کرنیکی طرف ہو جاتا ہے ) ـ 2رمضان المبارک 1350ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم دو شنبہ ملفوظ 95:اصلاح ، اصلاح کے طریقہ سے ہوتی ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ جس طریق سے میں اصلاح کرنا چاہتا ہوں وہی نافع ہے شرعا بھی عقلا بھی ـ لوگ اس سے گھبراتے ہیں اس کی بالکل ایسی مثال ہے کہ ناسور ہو اور اوپر سے ٹانکے لگا کر مرہم لگا دیا جائے تو کیا مادہ رک جائے گا ہر گز نہیں کسی اور طرف کو نکلنا شروع ہو جائے گا اصلاح تو اصلاح ہی کے طریق سے ہوتی ہے ـ مگر اب چاہتے یہ ہیں کہ جو ہم چاہیں وہ ہو دوسرے کا چاہا نہ ہو ـ اور یہ ناشی ہے خود رائی اور خود نینی ہے ـ اب بتلائے اصلاح ایسے لوگوں کی کس طرح ہو ہر کام اصول سے ہو سکتا ہے بے اصول طریق سے کچھ نہیں ہو سکتا ـ