ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ہو جاتی ہے اور پھر نفع خاک بھی نہیں ہوتا ایسا شخص جیسا آتا ہے ویسا ہی کورا لوٹ جاتا ہے ـ ملفوظ 357: حضرت نانوتویؒ حضرت حاجی صاحبؒ کی زبان تھے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہمارے بزرگوں میں بحمداللہ ہمیشہ حقائق ہی رہے مخالفین کو بھی اس کا اقرار ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حضرت حاجی صاحبؒ کے حقائق کو مولانا محمد قاسم صاحبؒ نے بکثرت ظاہر فرمایا ـ حضرت حاجی صاحبؒ نے فرمایا تھا کہ ہر ایک بزرگ کو ایک خاص لسان دی جاتی ہے میری لسان مولوی محمد قاسم صاحبؒ ہیں ـ ملفوظ 358: ایک شخص کی ادھوری بات پر مؤاخذہ ایک دیہاتی شخص نے آ کر تعویذ مانگا اور یہ نہیں بتلایا کہ کس چیز کا تعویذ حضرت والا نے فرمایا کہ میں سمجھا نہیں اس نے ذرا بلند آواز سے فرمایا کہ تعویذ کو آیا ہوں فرمایا کہ میں بہرا نہیں ہوں سن لیا مگر سمجھا نہیں ذرا باریک بات کو کم سمجھتا ہوں ( یہ مزاح سے مرمایا ) اس پر بھی اس نے یہ نہیں بتلایا کہ کس چیز کا تعویذ چاہیے فرمایا کہ جاؤ باہر سہ دری سے اور کسی معلوم کر کے آؤ کہ یہ میری بات پوری ہے یا ادھوری وہ شخص گیا اور دریافت کر کے آیا اور کہا کہ ستاؤ ( یعنی آسیب ) کا تعویذ دیدو فرمایا کہ اب بتلاؤ کہ میں بدوں بتلائے ہوئے کس چیز کا تعویذ لکھتا ـ تھی بھی ادھوری بات ـ اب تو کبھی ادھوری بات کہیں کسی کے پاس جا کر نہیں کہو گے کہا کہ نہیں ـ پھر حضرت والا نے مزاحا فرمایا کہ ایک کو تو جن ستا رہا ہے اس کے لیے تعویذ کی ضرورت ہے اور تو مجھے ستا رہا ہے ایک تعویذ میں اپنے لیے کروں تیرے ستاؤ سے بچنے کے لیے فرمایا کہ اس وقت جاؤ اور ایک گھنٹہ کے بعد آ کر پوری پوری بات کہنا کیونکہ پریشانی میں تعویذ لکھنے کو دل نہیں چاہتا اور مؤثر بھی نہیں ہوتا اس کے بعد فرمایا کہ یاد آ گیا آج جمعہ ہے تعویذ نہیں ملے گا ـ کل ظہر کے بعد آنا اور آ کر پوری بات کہہ دینا ـ آج کے واقعہ کے بھروسہ نہ رہنا مجھ کو آج کی بات یاد نہ ہے گی ـ وہ شخص چلا گیا ـ فرمایا کہ اس وقت ذرا سی گڑ بڑ تو ہوئی مگر اس شخص کو سبق مل