ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ولایت میں چل کر عہد کرو کہ گالیاں نہ دیا کروں گا ساتھ ہو لئے ـ پہلے لوگ شاہ ولایت صاحبؒ کو بہت مانتے تھے وہاں پر پہنچ کر اگر کوئی بات طے ہو جایا کرتی تھی تو اس پر سب مطمئن ہو جایا کرتے تھے غرضیکہ یہ حضرت شاہ ولایت کے مزار پر پہنچے اور کھڑے ہو کر کہا کہ حضرت میری عادت گالیاں دینے کی تھی اب میں عہد کرتا ہوں اور تو بہ کرتا ہوں کہ آج کے بعد ان کی یوں توں کروں ان کو کبھی گالیاں نہ دیا کروں گا لوگوں نے کہا ارے پھر گالی دی ـ کہنے لگے اچھا اب ایسا نہ کروں گا پھر عہد اسی گالی کے ساتھ کیا تب لوگوں نے معذور سمجھا اور برا ماننا چھوڑ دیا اور سب نے شادی میں شرکت کی ـ مگر معلوم ہوتا ہے کہ تھے چالاک یہ ترکیب انہوں نے اسلئے کی کہ وہ یہ سمجھے کہ یہ ہمیشہ کیلئے منہ بند رکھنا پڑے گا ایسی ترکیب کرو کہ یہ معذور سمجھیں ـ ملفوظ 167: ایک بدعتی کا قول ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ایک بدعتی مولوی یہ کہتا ہے کہ گاندھی کے پیچھے نماز پڑھنے میں اتنا نقصان نہیں جتنا دیوبندی کے پیچھے نماز میں ہے مزاحا جواب میں فرمایا کیونکہ گاندھی کے پیچھے نماز مکروہ بھی نہ ہو گی ـ ( یعنی نماز ہو گی ہی نہیں ) ملفوظ 168: مرتد کے یہاں چوری ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ان قادیانیوں کی کوئی کتاہ وغیرہ چرالے جائز ہے یا نہیں اس لئے کہ یہ مرتد ہیں ـ جواب میں فرمایا کہ مسئلہ تو کتاب میں دیکھا جائے مجھ کو اس وقت یاد نہیں ہاں یہ ضرور ہے کہ ایسی چوری کرنے کی میری تو نیت نہیں ـ ملفوظ 169: اسٹیشن پر سامان کا وزن کرنے میں تساہل ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت اسٹیشنوں پر اکثر بابو لوگ مال کا وزن کرنے میں تساہل کرتے ہیں اس کے ادا کرنے کی کیا صورت ہے جواب میں فرمایا کہ خود وزن کر لے اور جس قدر زائد ہو قانونی حساب معلوم کرکے اتنے کا ٹکٹ خرید کر چاک کر دے یہ صورت ادا کی ہو سکتی ہے ـ