ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ عالمگیر رحمتہ اللہ علیہ کی نسبت شاہ جہان کے زیادہ معتقد تھے فرمایا کرتے تھے شاہ جہاں سلطنت کے زیادہ مناسب تھے - ایک صاحب کو حضرت عالمگیرؒ پر کچھ تاریخی شبہات تھے وہ حضرت مولانا شیخ محمد صاحبؒ کے سامنے پیش کئے مولانا نے سب شبہات کا جواب دیا اور فرمایا کہ حضرت عالمگیرؒ کو بارہ ہزار احادیث کے متن یاد تھے - اور حضرت شاہ عبدالعزیز صاحبؒ کی نسبت فرمایا کہ انکو چھ ہزار متن یاد تھے - ایک صاحب تھے متولی عبدالرحمن صاحب انہوں نے مولانا سے عرض کیا کہ حضرت کو کس قدر یاد ہیں فرمایا پھر جواب دونگا یہ مزید احتیاط کی بناء پر فرمایا ایک ماہ کہ بعد فرمایا کہ مجھ کو تین ہزار حدیث کے متن یاد ہیں اس سے عالمگیر کے کمال کا اندازہ کر لیجئے - ملفوظ 442: کتابوں کا زبانی یاد کر لینا ایک صاحب نے اس گزشتہ ملفوظ پر عرض کیا کہ اتنی حدیثیں زبانی یاد تھیں فرمایا اور کیا کتاب میں دیکھ کر آپ بھی عجیب ہیں - عرض کیا کہ قرآن شریف کے متعلق تو یہ خیال تھا کہ زبانی یاد ہو جاتا ہے مگر حدیث شریف کے متعلق یہ خیال نہ تھا فرمایا کیوں؟ عرض کیا کہ پھر قرآن شریف کی یاد میں کیا امتیاز رہا فرمایا یہی امتیاز ہے کہ بچوں تک کو یاد ہو جاتا ہے اس میں زیادہ فہم اور حافظہ کی ضرورت نہیں یہ اس کی ممتاز برکت ہے اور یہ کہاں لکھا ہے کہ علاوہ قرآن شریف کے اور کوئی چیز یاد نہیں ہو سکتی یہ تو محض آپ اپنا خیال ظاہر فرما رہے ہیں یہ کوئی بات نہیں - حضرت سلطان جی نے مقامات حریری حفظ یاد کر لی تھی یہ عالم بھی تھے مقامات حفظ کرنے کے بعد فرمایا کہ یوں ہی عمر برباد کی پھر اس کے کفارہ میں مشارق الانوار حفظ یاد فرما لی اس پر حضرت والا نے ظرافت سے فرمایا کہ دونوں طرح صاحب مقامات تھے - پھر اپنی نسبت فرمایا میں نے بھی سراجی یاد کی تھی اس خیال سے کہ سخت ضرورت کی چیز ہے اور درس میں ایک ہی کتاب ہے مگر ایسی یاد ہوئی تھیں کہ مدرسہ سے چھتہ والی مسجد تک پہنچنے میں تو سبق حفظ پڑھ لیتا تھا مگر جہاں فجر کی نماز پڑھی سب غائب - ملفوظ 443: بزرگ شاعر بھی ہو سکتے ہیں خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کیا شاعر بھی بزرگ ہو سکتے ہیں فرمایا کہ عنوان کو