ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
نہیں کیا گیا ـ شاید اس کا یہ جواب دیا جاتا کہ اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کیلئے باہم خلط کی ضرورت ہوئی اس وجہ سے ایسا کیا گیا یہ اسرار ہیں ـ راز ہیں نکات ہیں ـ خرافات واہیات جن کے نہ سر نہ پاؤں لیکن لوگ ہیں کہ ایسی بے ہودہ باتوں پر لٹو ہیں اور یہ سن کر اور حیرت ہوئی کہ مسلمان بھی اس بیان کے مداح تھے ـ استغفراللہ لا حول ولا قوۃ الا باللہ ـ ملفوظ 75: ایک مولوی صاحب کو حضرت کا لطیف جواب ایک مولوی صاحب کا طویل خط آیا جس کے اکثر مضامین مقصود سے زائد تھے ـ حضرت والا نے اس کے جواب میں تحریر فرمایا کہ علوم غیر مقصود کی جب آپ نے اتنی قدر کی ہے تو علوم مقصودہ کی تو اور بھی زیادہ قدر کریں گے اس پر فرمایا کہ انہوں نے ایک صاحب سے کہا وہ مجھ سے روایت کرتے تھے کہ وہ یہ کہتے تھے کہ ان علوم کا غیر مقصود ہونا بھی ثابت کر دیا پھر ایسے لطیف عنوان سے ـ اس کے بعد فرمایا کہ میرا بھی بڑا ہی جی خوش ہوا کہ وہ سمجھ گئے ـ اور میرے جواب کی قدر کی ـ اگر آدمی میں سلامتی طبع ہو اور طلب بھی ہو تو سمجھ میں آ جانا مشکل کیا ہے اگر آدمی میں فہم سلیم ہو اور خلوص کے ساتھ طلب ہو بڑے سے بڑے مشکل کام آسان ہو جاتے ہیں اور راہ نکل آتی ہے ـ ملفوظ 76: موت کے وقت سب سے خطرہ کی چیز ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ موت کے وقت تو بہت سے خطرات قلب میں آ سکتے ہیں مگر مضر صرف وہی خطرات ہیں کہ جو اپنے قصد سے اختیار کتے ہوں اور جو بلا قصد اور بلا اختیار ہوں وہ مضر نہیں یہ خطرات میں تفصیل ہے باقی سب سے زیادہ سخت جو چیز اس وقت خطرناک ہے جب دنیا ہے ــ اور وہ وجہ اس کی یہ ہے کہ دنیا میں جب انہماک ہوتا ہے اور اس کی محبت ہوتی ہے تو اس کے چوٹنے کے وقت جو کہ موت کا وقت ہوتا ہے زیادہ اندیشہ ہے کہ چھڑانے والے سے عداوت نہ پیدا ہو جائے جو کفر ہے اس کا بہترین علاج یہ ہے کہ اس کو مغلوب کرتا رہے اس کے خلاف کا استحضار کرتا رہے پھر انشاءاللہ تعالی کوئی مضرت یا اندیشہ نہ ہوگا ـ اجی مسلمان اعتقادا تو دنیا کو برا سمجھتا ہی ہے مگر اس اعتقاد کو استحضار کے درجہ تک پہنچا دینا چاہئے اور یہ بہت کم ہوتا ہے کہ موت کے وقت