ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ملفوظ 380: حلاج کی وجہ تسمیہ ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حسین بن منصور حلاج جو ایک مشہور بزرگ تھے ان کے حلاج کہنے کی وجہ یہ ہوئی کہ ان کی ایک نداف سے دوستی تھی اس کے یہاں کپڑا بھرائی کے واسطے بہت زیادہ آ گئے روئی زیادہ جمع ہو جانے کی وجہ سے یہ پر یشان تھا اتفاق سے یہ بزرگ تشریف لے آ ئے دریافت فرمایا کہ پریشان کیوں ہو عرض کیا کہ حضرت کپڑے بھرائی کے لیے بہت آ گئے ہیں روئی اس قدر دھنکنا مشکل ہے اس وجہ سے پریشان ہوں یہ سن کر آپ نے ایک نظر اس روئی کے ڈھیر کی طرف کی تمام روئی دھنکی گئی اس وجہ سے حلاج مشہور ہو گئے ــ ملفوظ 381: حقیقت تصوف کا اظہار اور مسئلہ و حدۃ الوجود ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت پنجاب میں ایک بہت بڑے پیر ہیں ان سے کسی نے کہا کہ آجکل تصوف کی خدمت کہیں بھی نہیں ہو رہی مگر باوجود مسلک اورمشرب کے اختلاف کے ان پیر صاحب نے حضرت والا کا نام لیکر فرمایا کہ وہاں کافی خدمت تصوف کی ہو رہی ہے فرمایا کہ یہ ان کی حق پسندی کی بات ہے میں بے چارہ کیا تصوف کی خدمت کر سکتا ہوں ہاں اس کے نام سے جہلاء صوفیہ نے جو مخلوق کو گمراہ کرنے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے اس کو اپنے بزرگوں کی دعا ء کی برکت سے اور حق تعالی کے فضل و کرم سے اصل صورت میں مخلوق کے سامنے پیش کر دیا بڑی ہی گمراہی اس کی وجہ سے پھیلی تھی ان جہلاء نے بری طرح تصوف کو عوام کے پیش کیا ـ میں تو کہا کرتا ہوں کہ اگر خشک روٹی بگڑے تو گرم کر کے کام لا سکتا ہے کھا بھی سکتا ہے اور لطیف غذا اگر خراب ہو تو محلہ بھر کو پاس نہ آنے دے روٹی تو زائد سے زائد سوکھ ہی جائیگی اور لطیف غذا بدوں کیڑے پڑے رہ نہیں سکتی ـ اب ایک مسئلہ وحدۃ الوجود ہی کا ہے اس کی وہ گت بنائی ہے ـ الامان الحفیظ ـ مکہ معظمہ میں ایک عالم صاحب تھے ان سے مسئلہ وحدۃ الوجود پر گفتگو ہوئی وہ کہنے لگے کہ جناب وحدۃ الوجود کا مسئلہ ایسا ہے کہ اس کے ماننے سے ایمان سلامت نہیں رہ سکتا میں نے کہا حقیقت سے بے خبر ہو اگر معلوم ہو جائے کہ وحدۃ الوجود یہ ہے اور اس کی حقیقت یہ ہے تو یہ کہو گے کہ بدوں وحدۃ الوجود کے تسلیم کئے ہوئے ایمان کامل نہیں ہو سکتا ـ