ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ملفوظ 42: معاصی سے نحوست اور ظلمت کی دلیل نقلی فرمایا ! کہ لوگ معصیت پر بہت دلیر ہو ہو جاتے ہیں اس کی نحوست سے تمام امراض روحانی پیدا ہوتے ہیں نورانیت قلب سے جاتی رہتی ہے اور ظلمت بڑھ جاتی ہے تو معاصی میں بڑی ہی ظلمت اور تاریکی ہے اپنی ذات کے اعتبار سے بھی اور آثار کے اعتبار سے بھی حدیثوں میں اس کی تائید موجود ہے ـ جناب رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں جو کوئی گناہ کرتا ہے اس کے قلب پر ایک سیاہ دھبہ پیدا ہو جاتا ہے اگر بندہ خلوص سے توبہ کر لیتا ہے تو حق تعالی اس دھبہ کو قلب سے صاف فرما دیتے ہیں ـ اگر توبہ نہیں کرتا اور اس گناہ کو پھر کرتا ہےاور اس پر اصرار کرتا ہے تو وہ دھبہ پھیلنا شروع ہوتا ہے یہاں تک کہ سارے قلب کو محیط ہو جاتا ہے حق تعالی فرماتے ہیں : کلا بل ران علی قلوبھم ما کانوا یکسبون ـ ( ہر گز ایسا نہیں بلکہ ! ان کے دلوں پر ان کے اعمال کا زنگ بیٹھ گیا ہے ) ـ اسی کو مولانا فرماتے ہیں ؎ ہر گنہ زنگے ست بر مرات دل ٭ دل شود زیں زنگ ہا خوار و خجل چوں زیادت گشت دل را تیرگی ٭ نفس دوں را بیش گرد وخیر گی ( ہر گناہ دل کے آئینہ پر ایک زنگ کا داغ ہے جس کی وجہ سے دل ذلیل و شرمندہ ہو جاتا ہے اور جب دل کی تاریکی زنگ کی زیادتی کی وجہ سے بڑھ جاتی ہے تو کمینے نفس کی حیرانی بڑھ جاتی ہے ) ملفوظ 43: حقوق واجبہ کا ترک ، اور نوافل کا اہتمام ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ کسی فن کا مدون کرنا تھوڑا ہی مقصود ہے مقصود تو اس کے اصول پر کام کرنا ہے اور کام ہی کیلئے مدون کیا جاتا ہے مگر آج کل خود تحقیقات کو مقصود بالذات بنا رکھا ہے ان ہی تحقیقات کی تکمیل کیلئے احکام کی حکمتیں تلاش کی جاتی ہیں ـ بعض کی تو ساری عمر ان ہی زوائد میں ختم ہو جاتی ہے عمل کرنے کی ایک حکم پر بھی نوبت نہیں آتی ـ حالانکہ اصل