ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ہوتے ہیں ایسے لوگ کچھ حاصل نہیں کر سکتے ہمیشہ محروم رہیں گے دیکھئے ! اگر کسی سے محبت ہو جائے تو اس کے احکام میں اس کی تجویزات میں ذرہ برابر بھی مصلحت نہیں ڈھونڈی جاتی تو کیا خدا تعالی کا اتنا بھی حق نہیں ـ ملفوث 68: ایک صاحب کالا یعنی خط فرمایا ! کہ ایک صاحب کا خط آیا بہت ہی لمبا چوڑا مگر حاصل کچھ نہیں اپنی بیماری کے حالات لکھے ہیں اور کچھ وظائف پڑھتے ہیں ان کی تفصیل لکھی ہے اور یہ لکھا ہے کہ میں نے حکیم صاحب سے عرض کیا تھا انہوں نے غسل کو منع کر دیا ہے کہ اپنی استعمال مت کرو ـ اس سب کے بعد لکھتے ہیں اب حضور بھی کچھ عنایت فرمائیں ـ ( جواب ) کچھ سے کیا مطلب ـ پھر لکھا ہے کہ ایک شجرہ بھی روانہ فرما دیں ـ ( جواب ) گو اس کا ثمرہ نہ ہو ـ ملفوظ 69: حضرت انبیاء علیہم السلام کا صبر فرمایا ! کہ لوگ ستاتے بہت ہیں اور میرے ان اصول کی وجہ سے مجھ سے خفا بھی ہیں برا بھلا بھی کہتے ہیں ـ ہم بھی اس کے جواب میں کچھ لکھ پڑھ لیتے ہیں سامنے ہوتے ہیں تو ڈانٹ ڈپٹ کر لیتے ہیں اس پر بھی اگر کسی نے گڑبڑ کی تعلق چھوڑ دیتے ہیں ـ غرض ہم لوگ تو ہر طرح آزاد رہ سکتے ہیں ـ مگر حضرات انبیاء علیہم السلام کا صبر دیکھئے سب کچھ سنتے تھے اور سب کچھ سہتے تھے اور پھر تبلیغ فرماتے تھے کیا ٹھکانہ ہے اس ظرف کا ـ اس سے معلوم ہوتی ہے ان حضرات کی شان ـ مفوظ 70 : الفاظ کی رسم فرمایا ! کہ ایک خط آیا ہے اس میں لکھا ہے کہ آپ تو بادشاہ اسلام ہیں اس پر بطور مزاح حضرت والا نے فرمایا کہ ارے یار کہیں پکڑوا مت دینا اس قسم کے الفاظ لکھنا بھی ایک رسم ہے ـ ملفوظ 71 : اپنے بزرگوں کی جوتیوں کا صدقہ فرمایا ! جب کوئی کام اچھا ہو جاتا ہے بحمداللہ کبھی میرے قلب میں وسوسہ تک نہیں آتا کہ یہ میں نے کیا بلکہ اس وقت اپنے بزرگ یاد آتے ہیں اور یہ خیال ہوتا ہے کہ یہ سب انہیں