ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ملفوظ 171: شیخ کی طرف دیکھنے کا طریقہ ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت شیخ کی طرف دیکھنا یا اس کی طرف نظر کرنا کیا اس سے برکت حاصل نہیں ہوتی ـ فرمایا ہوتی ہے لیکن طریق اس کا یہ ہے کہ ایسے وقت دیکھے ـ جب یہ دیکھ لے کہ شیخ اس کے دیکھنے کو نہیں دیکھ رہا وجہ اس کی یہ ہے کہ بلا ضرورت کسی شخص کی طرف ٹکٹکی باندھ کر دیکھنا اس کو مشوش کرتا ہے ـ اور یہ بات میرے ہی ساتھ مخصوص نہیں یہ امر طبعی ہے کہ اگر ایک شخص ایک شخص کو برابر دیکھے چلا جا رہا ہو تو اس کو شبہ ہوتا ہے کہ کوئی خاص بات ہے جو مجھ کو گھور رہا ہے ـ ہاں ! ایسے وقت شیخ کی طرف نظر کرنا کہ جس وقت اس کو علم نہ ہو اس کے دیکھنے کا کوئی حرج نہیں یا خود شیخ اس کی طرف متوجہ ہو یا کچھ پوچھے یا بتلائے اس وقت چونکہ شیخ خود متوجہ ہوتا ہے اس وقت دیکھنے میں بھی کوئی حرج نہیں ـ یہ میں اس لئے کہہ رہا ہوں کہ آج کل فہم اور عقل کا قحط ہے لوگ افراط تفرط میں مبتلا ہیں شاید اس سے بد فہم لوگ شیخ کے متوجہ ہونے کے وقت بھی اس طرف دیکھنے اور بولنے کو ادب کے خلاف سمجھ بیٹھیں ـ ملفوظ 172: صاحب کشف کو کسی بھی وقت کشف ہو سکتا ہے ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کیا صاحب کشف کیلئے یہ ضروری ہے کہ ہر وقت نکشاف ہوا کرے ـ فرمایا کہ یہ تو ضروری نہیں مگر یہ احتمال ہر وقت ہے کہ نہ معلوم کس وقت نکشاف ہو جائے ـ ملفوظ 173: ایک صاحب کی ایک روپیہ میں خلافت لینے کی خواہش فرمایا ! کہ ایک صاحب کا بڑے مزے کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ ایک روپیہ نذرانہ کیلئے منی آرڈر کرونگا آپ چاروں سلسلوں کی اجازت دیکر بندہ کو بہرا مند فرمائیں ـ فرمایا کہ یہ ایک روپیہ میں خلافت لینا چاہتے ہیں ـ لفافہ پر پتہ ملاحظہ فرما کر فرمایا کہ آپ ماسٹر ہائی سکول بھی ہیں ـ مزاحا فرمایا کہ ہائے اسکول تو نے تباہ کر دیا ـ ان لوگوں کو اب بتلایئے اس بد فہمی اور کم عقلی کی کچھ حد ہے ـ ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ایسا معلوم ہوتا ہے کہ تمسخرہ کی راہ سے لکھ رہا ہے فرمایا یہ بات نہیں اصل بات یہ ہے کہ روپیہ لیکر لوگ خلافتیں دیتے ہیں ـ میں نے اس قسم کے اکثر