ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
ملفوظ ( 667) حضرت عائشہ صدیقہ کا رسول ﷺ سے خطاب بحمداللہ درس مثنوی پھر شروع ہوگیا ہے ۔ دفتر چہارم ہورہا ہے ۔ یہ شعر آیا توچنیں خواہد خدا جواہد چنیں مے دہد حق آرزوئے متقیں فرمایا کہ حدیث شریف میں حضرت عائشہ صدیقہ کا رسول اللہ ﷺ سے خطاب منقول ہے مااری ربک الایسارع فی ہواک ۔ یعنی میں دیکھتی ہوں کہ جو آپ کا جی چاہتا ہے وہی اللہ میاں بھی کہنے لگتے ہیں ۔ ملفوظ ( 668) بزرگوں کے پاس تلبیس نہیں رہ سکتی دوران درس مثنوی میں فرمایا کہ تلبیس بزرگوں کے پاس نہیں رہ سکتی ۔ اول تو تمیز ان کی بڑھی ہوئی ہوتی ہے ۔ دوسرے انکی برکت بھی ہوتی ہے ۔ طالب کو بھی اکثر اوقات اپنا بھلا برا سب معمول ہوجاتا ہے کہ میں اپنے اندر کیا لئے ہوئے ہوں ۔ ملفوظ ( 669) قرآن مجید یاد رکھنے کے لئے عمل ۔ کم حافظہ والے کو قرآن پاک حافظہ نہ کرنا چاہیے : ایک پختہ عمر کے دیہاتی طالب علم نے محض دعا کرانیکے لئے سفر کیا ۔ انہوں نے شکایت کی کہ کلام مجید بھول بھول جاتا ہوں ۔ حضرت نے فرمایا کہ یا علیم ( 150 بار) بعد نماز فجر پڑھ کر قلب پر دم کرلیا کرو۔ پھر فرمایا کہ اس کیلئے سفر کی کیا ضرورت ہے خط لکھ دیتے میں دعا کردیتا ۔ بس اتنی ہی بات کے لئے اتنا وقت بھی صرف ہوا اور اتنا خرچ بھی پڑا ۔ خط سے بھی دعا ہوسکتی تھی ۔ پھر فرمایا کہ تم کوئی سورت سنا سکتے ہو ۔ انہوں نے کہا کہ بہت دن ہوگئے یاد کرتے لیکن کوئی سورت میں نہیں سنا سکتا ۔ حضرت نے فرمایا کہ تمہیں کس نے حفظ شروع کرایا ۔ اگر حافظہ اچھا نہ ہوتو حفظ نہیں کرنا چاہیے ۔ اگر اتنے دن میں ایک سورت بھی اچھی طرح یاد نہیں کرسکے تو تم معذور ہو ۔ چھوڑو دو حفظ کرنا کتابیں پڑھو ۔ اردو کی مسئلہ مسائل کی ۔ کیا ساری عمر یوں ہی ختم کردو گے ۔ فرض نہیں ہے حفظ کرنا ۔ ہاں اگر یاد کرلیا ہو تو محفوظ رکھنا فرض ہے ۔ اور اگر حفظ نہ ہوا ہو تو حفظ کرنا فرض نہیں ۔ جب یاد ہی نہیں ہوتا تو چھوڑ دو دیکھ کر پڑھ لیا کرو ۔ پھر شاید دیکھتے دیکھتے یاد بھی ہوجائے