ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
چاہتا ہوں میں نے لکھ دیا کہ یہ تو پندرہ روپیہ تک گویا تکد رفع کرنے کیلئے تم بھیجتے ہو ہر گز نہ بھیجنا ۔ انہوں نے ایک متعصب کافر کو اپنے یہاں ملازم رکھا اور اس کا خواب لکھ کر مجھ سے تعبیر چاہی کہ میرے ایک دوست نے جو فلاں مذہب کے ہیں یہ خواب دیکھا ہے متعصب کافر کو اپنا دوست لکھا میں نے انہیں ڈانٹ کر خط لکھا ۔ چنانچہ انہوں نے اس کو فورا نکال دیا ۔ پھر پندرہ روپیہ کے انکار پر فرمایا کہ یہ خدا نے مدد کی کہ دل میں انکار پیدا کردیا ۔ اور کیا خبر اس پندرہ کے عوض اللہ میاں نے اور کتنے دلادیئے ہوں اور یہ کہنا اگر وہ پندرہ روپیہ بھی لے لئے جاتے وہ اور جگہ سے آنیوالی پھر بھی تو آتے غلط ہے ممکن ہے کہ نہ آتے اور اگرآتے بھی تو کیا مصالح دینیہ کی حفاظت کے سامنے روپیہ کیا چیز ہے مجھے تو صاحب بڑا وہم ہے ایسے امور ہیں ۔ ملفوظ ( 519) ذکر و شغل میں صحت کا لحاظ بعد نماز مغرب ایک ذاکر شاغل سے بعد دریافت حال فرمایا کہ تم کو قوت ہو ضرب اور جہر چھوڑ دو وظیفہ کے طور پر پڑھو ۔ بہت جلدی جلدی تو پڑھنا نہیں لیکن جہر اورضرب موقوف کردو ۔ دوچیزوں کا ہمیشہ خیالت رکھیں معدہ اور دماغ کا ان کی بہت ہی حفاظت کرنا تندرستی کا دار مدار انہیں پر ہے بے تندرستی کے آدمی کچھ خیال نہیں کرسکتا ۔ اور اگر تندرستی ہوتو سب کچھ کرسکتا ہے ۔ پھر فرمایا کہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے زور زور سے ذکر شروع کردیا ہے ۔ انہوں نے عرض کیا کہ ہاں ۔ فرمایا کہ کشتی کڑنا تھوڑا ہی ہے ۔ خیر دو تین دن وظیفہ کے طور پر پڑھ کر حال کہنا پھر اپنے سامنے ذکر کرا کردیکھونگا ۔ اور اصلاح کردوں گا ۔ ملفوظ ( 520) لڑکوں کے اختلاط کا زہر لڑکوں کو حضرت آپس میں نہیں ملنے دیتے فرمایا کہ بظاہر یہ سختی معلوم ہوتی ہے کہ ہنسنے کھیلے بھی نہیں دیتا حالانکہ ان کا کسی سے ملنا بس زہر ہے جیسے سانپ کیسا خوب صورت چکنا چکنا اور نرم ہوتا ہے بچہ کو اگر روکا جائے تو وہ سمجھتا ہے کہ مجھے کیسی اچھی چیز کے ہاتھ میں لینے سے روکتے ہیں حالانکہ زہر ایں ماز منقش قاتل ست