ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
عفت بھی شرفاء میں اس قدر ہے کہ شاید سو میں سوہی ایسی ہی نکلیں گی کہ ان کو غیر مرد کا کبھی وسوسہ بھی نہ آیا ہوگا ۔ جتنی جفائیں ہندوستان کی عورتیں سہتی ہیں کہیں کی نہیں سہتی ۔ ملفوظ ( 571) عورتوں کی طبیعت کا تاثر فرمایا کہ عورتوں کی طبیعت ہوتی ہے ان پر اچھائی کا بھی اثر بہت جلدی ہوتا ہے اور برائی کا بھی ۔ اب لوگ دنیاوی علوم عورتوں کو پڑھاتے ہیں کہیں جغرافیہ کہیں تاریخ ۔ حالانکہ یہ سخت مضرہے ۔ میں نے تو ایک مرتبہ وعظ میں کہا تھا کہ جغرافیہ اس لئے پڑھاتے ہیں کہ بھاگنے میں آسانی ہو ۔ حق تعالٰی فرماتے ہیں ۔ ان الذین یرمون المحصنت الغفلت المومنات ۔ دیکھئے غفلت کو مدح میں بیان ۔ اس سے معلوم ہوا کہ ایسے اسباب فساد سے غافل ہونا ہی مدح کی بات ہے ۔ ملفوظ ( 572) عبارت آسان ہے تو بہشتی زیور ہے ورنہ بہشتی عمامہ ایک صاحب نے کہا کہ عورتیں بشہتی زیور کو اس لئے اور بھی زیادہ پسند کرتی ہیں کہ اس کی عبارت بہت آسان ہے فرمایا کہ جی ہاں ! اگر عبارت مشکل ہوتی تو وہ بہشتی زیور کیا رہتا بہشتی عمامہ ہو جاتا پیچ در پیچ ۔ ملفوظ ( 573) نیند کے غلبہ میں ذکر موقوف کردینا چاہیے ایک ذاکر صاحب سے فرمایا کہ نیند کا اگر بار بار غلبہ ہو تو سو جانا چاہیے ۔ جب نیند بھر جائے تب پھر اٹھ کر ذکر کو پورا کرے کیونکہ نشاط کے ساتھ ہو تو ذوق وشوق ہوتا ہے ورنہ تو عدد ہی کا پورا کرتا ہوتا ہے ۔ ملفوظ ( 574) رسوم کی مار ایک ذاکر صاحب کی درخواست مزید ذکر حضرت نے استفسار فرمایا کہ زیادہ ذکر کا تحمل ہوسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مصلحت ہو تو زیادہ بتلا دیا جائے ۔ اس پر حضرت نے ناخوش ہوکر اٹھا