ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
سے یکسوئی نہ ہوتی تھی ۔ اب محض تصور ذات حق مجھکو بہت نفع محسوس ہوتا ہے ۔ انہیں مولوی صاحب نے رخصت ہونے سے قبل رقعہ لکھ کر جمع کے دن پیش کیا اس میں یہ بھی درخواست تھی کہ مجھے امید ہے کہ مجھے بیعت کرلیا جائے گا غالبا بیعت کی جگہ کوئی اور لفظ بطور استعارہ کے لکھا تھا حضرت نے فرمایا کہ یہ آج کل مجہولوں کے صیغے استعمال کرنے کا بھی عجیب بیہودہ رواج ہوگیا ہے رسوم کا بہت ہی غلبہ ہوگیا ہے سیدھی سادھی عبارت لکھئے کہ مجھکو مرید کرلو چنانچہ اسی وقت درست کراکر وہ رقعہ رکھ لیا۔ پھر قبل مغرب مکان پر بلواکر ان کو بیعت کرلیا اور فرمایا کہ مولوی صاحب میرے قلب میں واقعی آپ کی محبت ہے بلکہ عقیدت ہے میرا کہنا سنا معاف کیجئے گا ۔ میں جو کچھ سختی کرتا ہوں اپنے نفس کے لیے نہیں کرتا ۔ بات یہ ہے کہ جس سے تعلق ہوتا ہے کہ اس کے لئے یہ جی چاہتا ہے کہ اس میں کسی طرح کی کمی یا نقس نہ رہ جائے اس لئے بات بات پر ٹوکتا ہوں اور اس کی اصلاح کرتا ہوں احقر نے فرمایا کہ مکان پر اس لئے بیعت کیا ہے آج کا جمعہ کا دن ہے پرچہ وغیرہ نہیں لیاجاتا خلاف معمول سب کے سامنے آپ بیعت کرنا مناسب نہیں معلوم ہوا ۔ ملفوظ ض( 507) صحیح سلسلہ ہونے کا اثر فرمایا کہ بیعت ضروری نہیں تعلیم بڑی چیز ہے اور ملقن کے ساتھ اعتقاد ۔ کیونک اگر اعتقاد ہوتو چاہیے کسی قابل نہ ہو لیکن اس کا ( یعنی تعلیم حاصل کرنے والے کا ) کا بن جاتا ہے بشرطیکہ صحیح سلسلہ ہوا اگر صحیح سلسلہ نہ ہو تو نرے اعتقاد سے کچھ نہیں ہوتا ۔ صحیح سلسلہ ہونے کی صورت میں کیونکہ سلسلہ دور تک متعدی ہوتا ہے اس کے واسطے سے بزرگوں کا فیض پہنچ جاتا ہے ایک بار فرمایا کہ صحیح سلسلہ کا اثر ایسا ہی ہوتا ہے جیسے نسب کے صحیح سلسلہ ہونے کا ۔ 5 رجب المرجب 34 ھ ملفوظ ( 508 ) امراء کا طریق تعلیم مثنوی شریف میں حضورسرورعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزہ کا ذکر آیا کہ حضور کے ایک موزہ کا عقاب اٹھا لیا گیا کیونکہ اس میں سانپ بیٹھا تھا تاکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس کے کاٹنے سے محفوظ رہیں ہمارے حضرت نے فرمایا کہ یہاں تو جانور خدمت کریں اور موزی جانور سے بچائے اور بعض آدمی ہوکر ایسے بھلے مانس