ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
طویل خطوط لکھنے سے یہ بہتر ہے کہ جلد جلد لکھیں لیکن مختصر ۔ یہ طرز نافع بھی زیادہ ہے ۔ ملفوظ ( 566) قلندرانہ طرز فرمایا کہ میرا یہ طرز کہ جوبات ہوئی صاف کہدی گو عرف کی مصلحت کے خلاف ہو ۔ لیکن اس میں اتنی مصلحت ضرور ہے کہ سب احباب مطمئن رہتے ہیں کہ دل میں کوئی بات نہیں رکھتا جو دل میں آیا فورا کہہ دیا یہاں تو ہر چیز نقد ہے ہمارا تو صاحب قلندرانہ طرز ہے ۔ ملفوظ ( 567) شرافت و ریاست کا خلاصہ فرمایا کہ آج کل تو شرافت اور ریاست کا وہ خلاصہ رہ گیا ہے جو میرے سب سے چھوٹے ماموں صاحب نے اس شعر میں دکھلایا ہے ہے شرافت تو کہاں بس شر وآفت ہے فقط ست ریاست گیا صرف ریا باقی ہے ملفوظ ( 568) خط کے اندر خالی جگہ ہونے کا فائدہ فرمایا کہ خط کے اندر برا بر میں تھوڑی سی جگہ خالی ہو تو بڑا ہی آرام رہتا ہے جواب ساتھ کے ساتھ ۔ ملفوظ ( 569) نسبت اویسیہ ۔ پیروں کے آداب میں غلو ۔ آداب محبت کی فہرست نہیں بنائی جاسکتی ۔تصنع سے شیخ کی خدمت نہ کرے ۔ امراض روحانی کے اظہار کی ضروت : ایک سیاح صاحب نے ایک پیر صاحب کی بہت تعریف لکھی جو باوجود بالکل پڑھے لکھے نہ ہونے کے عربی میں درود شریف کے صیغے تصنیف کرلیتے ہیں اور جن کو ان کے زعم میں حضور سرور ﷺ سے نسبت اویسیہ حاصل ہے ۔ بظاہر کسی شیخ سے بیعت نہیں ۔ دورد شریف کے دو صیغے ایسے تھے جن کے مضمون میں ان سیاح مداح صاحب کو بھی خدشہ تھا ۔ حضرت کو تحریر فرمایا کہ مجھے ان دو میں تردد ہے اور چونکہ آُپ کا نام میں نے عرب سے سنا ہے لہذا آپ سے بطور تحقیق حق کے استفسار ہے کہ فی الواقع ان دو جملوں میں کوئی کلا ہے یا نہیں اور اگر ہے تو کیا ہے ۔ حضرت