ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
بیٹھ گئے اور وہاں جو بدؤں کے بچے کھلیتے ہوتے اور آپس میں بولتے ان کے مخارج کو بہت غور کے ساتھ سنتے اور دیکھتے کہ کس حرف کو کس طرح ادا کرتے ہیں تو اس طرح انہوں نے اس کمال کا اکتساب کیا تھا اور اسی کمال کی بناء پر باوجودیکہ ان کے صاحبزادہ بھی پڑے ماہر قاری تھے مگر ان کے بارے میں بھی یہ فرمایا کہ عجمیت سے تو میں نے نکال دیا ہے لیکن عربیت میں ابھی نہیں لاسکا اھ ۔ (ملفوظ 54) سفارش کا ایک بے خطر طریقہ فرمایا کہ چند روز سے میں نے ایک بہت بے خطر طریقہ سفارش کرنے کا نکال لیا یہ سفارش چاہنے والے سے کہہ دیتا ہوں کہ جس سے تم میری سفارش چاہتے ہو اس کے نام پہلے تم خود ایک درخواست لکھ لاؤ اور ان سے جو کچھ التجا کرنی ہو وہ اس میں تحریر کر دو پھر میں اپنی معلومات کے مطابق اس پر اپنی تصدیق لکھ دوں گا کیونکہ یہ مجھے گوارا نہیں کہ خود تور ہیں مخدوم بنے ہوئے اور ہمیں بنائیں خوشامدی میں کیوں خواہ مخواہ التجا کروں التجا تو وہ خود کرے جس کی غرض ہو باقی تصدیق سفارش کرنے والا کردے اھ ۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ اثر تو اس تصدیق کا بھی ہوتا ہوگا ۔ فرمایا کہ جی ہاں لیکن ایک تو اثر ہوتا ہے طیب خاطر سے اور ایک جبرو کراہت سے ایک تو محبت کا اثر ہوتا ہے ایک جبر کا میں چونکہ سفارش میں ہمیشہ آزادی دیتا ہوں اس لئے جو کچھ اثر ہوتا ہے محبت سے اور طیب خاطر سے ہوتا ہے ۔ جبرو اکراہ سے نہیں ہوتا ۔ (ملفوظ 55) دعا کے لئے خشوع لازم ہے ایک سلسلہ میں فرمایا کہ میرے چھوٹۓ بھائی مولوی مظہر قنوج کے سفر میں میرے ہمراہ تھے کیونکہ وہ اس زمانہ میں مجھ سے عربی پڑھا کرتے تھے میں نے ان کو ساتھ لے لیا تھا تاکہ حرج نہ ہو وہاں نماز میں غیرملقدین کی آمین