ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
کہ اس زمانہ میں بدتمیزی زیادہ نہ تھی اب اگر کوئی زمانہ ایسا آیا جس میں بدتمیزی زیادہ ہونے لگی اور اس لئے غصہ کا وقوع بھی زیادہ ہونے لگا تو یہ بھی سنت کے خلاف نہ ہوگا ۔ اس لئے کہ حاصل سنت کا مقتضی پر اس عادت کا صدور ہے میں نے اس وعظ میں اس کی یہ مثال بھی دی ہے کہ حضور سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں تراویح پر مواظبت نہیں ہوئی تھی لیکن چونکہ حضور کو ان کی مواظبت ہی مقصود تھی کو عارض کی وجہ سے مواظبت حقیقی کی نوبت نہ آسکی اس لئے تراویح کو سنت موکدہ کو سنت موکدہ ہی قرار دیا گیا تو مواظبت کی دو قسمیں ہوئیں ایک حکمی دوسری حقیقی اس مثال میں مواظبت حکمی کا تحقق تھا جو حکم میں مثل مواظبت حقیقی ہی کے ہے اس مثال سے مضمون خوب واضح ہوگیا اس مضمون کی اس وعظ الغالب للطالب میں بہت اچھی تحقیق ہے ۔ ( ملفوظ 146 ) حضرت مولانا یعقوب صاحب کے کمالات علمیہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے کمالات علمیہ وعملیہ اور تحقیقات دینیہ و دنیویہ بیان فرماکر فرمایا کہ واقعی اس زمانہ میں ایسی جماعت کی ضرورت تھی کیونکہ حقائق مستور ہوگئے تھے اللہ تعالٰی نے ان حضرات کے ذریعہ سے ظاہر کر دیئے مگر کسی نے ان حضرات کے حالات مدون نہ کئے اللہ تعالٰی کی قدرت ہے اور رحمت ہے کہ باوجود اتنے بڑے صاحب کمال ہونے کے ان حضرات کا اصل مذاق یہ تھا کہ ہمیں کوئی نہ جانے حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ ہی کو دیکھئے کہ اتنے بڑے تو محقق اور اپنے وقت کے امام لیکن تصنیف کوئی بھی نہیں سوائے ایک چھوٹے سے رسالہ کے جس میں حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے بہت مختصر حالات زندگی تحریر فرمائے ہیں اور وہ بھی نہایت سادہ عبارت میں حالانکہ مولانا کی تقریر نہایت بلیغ اور عالمانہ ہوتی تھی ان حضرات کے کمالات کا کون احصاء کر سکتا ہے نمونہ کے طور پر ایک آدھ کا ذکر کرتا ہوں مثلا ان حضرات میں بڑی