ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
لئے الف لام داخل کرنے کے بعد اس کا اشتباہ ہی نہیں ہوسکتا کہ یہ اللہ کا نام نہیں ہے ۔ (ملفوظ 11) مستعمل لفافوں کو کام میں لانا کسی کتاب کی طباعت کے بعد بہت سی چٹیں سفید کاغذ کی بچی تھی ان کو حضرت اقدس نے مجلد کرالیا تاکہ وہ بطور نوٹ بکوں کے مستعمل ہوسکیں اور فضول ضائع نہ جائیں ۔ پار سلوں اور پیکٹوں میں جو کاغذ اور تاگے اور مہروں کا لاکھ ہوتا ہے ان کو بھی حضرت اقدس محفوظ رکھ لیتے ہیں اور وقت پر کام میں لے آتے ہیں ۔ فرماتے ہیں کہ ان چیزوں کو فضول کیوں ضائع کیا جائے چٹوں کی جلدیں بندھ کر آئی تھیں انہی پر پر بسلسلہ گفتگو فرمایا کہ اگر یہی کام انگریز کریں تو ان کی مدح کی جاتی ہے کہ دیکھئے ایسی دانشمند قوم ہے کہ ہر چیز کو کام میں لے آتے ہیں اور اگر یہی کام مولوی کریں تو کہا جاتا ہے کہ یہ لوگ بڑے کنجوس ہوتے ہیں ۔ میں مستعمل لفافوں کو الٹ کر ان کو مکرر کام میں لے آتا ہوں بھائی نے ایسا ہی نمونہ ایک انگریز کلکڑ کے سامنے پیش کیا تو اس نے بہت پسند کیا اور حکم دے دیا کہ آئندہ ایسا ہی کیا جائے تاکہ سرکاری کاغذ کم خرچ ہو ۔ (ملفوظ 12) تعویذ کو موثر بالذات نہ سمجھنا چاہیے ایک صاحب نے کوئی نقش کسی کام لے لئے بذریعہ خط طلب کیا ۔ تو یہ جواب تحریر فرما دیا کہ میں یہ کام نہیں جانتا انہوں نے مکرر رکھا تو پھر عذر تحریر فرما دیا اور زبانی فرمایا کہ گو میں گاہ گاہ تعویذ لکھتا ہوں مگر ایسے شخص کے لئے جس کے عقائد مجھے معلوم ہوں کہ وہ اس کو موثر بالذات نہ سمجھے گا ۔ پنجشبہ 21 ذیقعدہ 1360 ھ (ملفوظ 13) غیر اختیاری امور میں تشویش سے بچنا چاہیئے جنگ کے خطرات پر اظہار تشویش کیا گیا تو فرمایا کہ غیر اختیاری امور