ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ میں مناظرہ اس سے کرتا ہوں جو مناظرہ کرنا نہ چاہے بلکہ سمجھنا چاہے تو میں بھی اس وقت سمجھنا چاہتا ہوں ـ باقی یہ متعارف طرز مناظرہ کا یہ محض ضدا ضدی نفسا نفسی اور رود کد ہے ـ یہ کہتا ہے کہ میری بیٹی نہ ہو وہ کہتا ہے میری سبکی نہ ہو ـ ( 77 ) معاشرت کی تعلیم پر ضرورت عمل ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل معاشرت کو تو دین کی فہرست ہی سے نکال دیا اس کو کوئی اصل ہی نہیں سمجھتے حالانکہ آحادیث میں ابواب کے ابواب معاشرت کی تعلیم میں مدون ہیں بات یہ ہے کہ کوئی کہنے والا کان کھولنے والا ہی نہ تھا یہ تو مدتوں کے بعد حق تعالی نے اصلاح اور تربیت کا باب کھولا ہے ـ ( 78 ) طریقہ پر عمل کے لئے سلیقہ کی ضرورت ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ طریقہ تو ہر چیز کا ہے مگر اس کے لئے سیلقہ ہونا چاہئے ـ اور ہوا کرتا ہے توجہ اور فکر سے اور لوگ اس کو ضروری ہی نہیں سمجھتے دیکھئے حدیث مسلم میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کے بعد دولت خانہ میں تشریف لا کر سلام تو اس لئے کرتے تھے کہ شاید لیٹنے والے جاگتے ہوں اور آواز ایسی پست ہوتی تھی کہ اگر سوتے ہوں تو جاگیں نہیں تکلیف نہ ہو تو حضور اس قدر تعب اٹھاتے تھے اسی طرح بولنے کا بھی ادب ہے ـ اسی طرح ہر چیز کا طریقہ ہے ـ ( 79 ) ہرچہ گیرد علتی ملت شود کا مفہوم حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ کے اس شعر کی شرح نقل فرمائی ـ ہرچہ گیرد علتی علت شود کفر گیرد کاملے ملت شود وہ شرح یہ ہے کہ منافق علتی ہے اس نے کلمہ توحید پڑھا مگر اس کا اثر یہ ہوا ان المنفقین فی الدرک الاسفل من النار ـ اور حضرت عمار رضی اللہ عنہ کامل تھے اور انہوں نے اکراہ کی حالت میں تلفظ بالکفر کیا اور اس پر آیت نازل ہوئی من کفر باللہ من بعد ایمانہ الا من اکرہ الی عذاب عظیم جس سے مسئلہ اکراہ ایک