ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
میں اگر اس مصیبت زدہ کے سامنے اس کے نقصان پر کچھ اظہار افسوس نہ کیا جاوے تو اس کو یہ شبہ ہوتا ہے کہ ان کو میرے ساتھ ہمدردی نہیں ۔ حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ یہ سب اوہام ہیں البتہ یہ شبہ عدم ہمدردی کا اس پر ہوتا ہے کہ جو اس مصیبت زدہ کا مخالف ہو اور محبت والے کے متعلق ایسا شبہ نہیں ہوتا ۔ اب بھلا میرے اوپر بھی کہیں ان کو شبہ ہوسکتا ہے کہ مجھ کو ان کے ساتھ ہمدردی نہیں حالانکہ میں نے ان کو خط میں ایک لفظ بھی ایسا نہیں لکھا کہ جس سے ان کے اس حادثہ پر افسوس کیا گیا ہو مگر باوجود اس کے ایک منٹ کے لئے بھی ان کو میرے متعلق یہ گمان نہیں ہوسکتا کہ مجھ کو ان سے ہمدردی نہیں ۔ ( 162 ) دوران ان ذکر کوئی کام یاد آجائے تو کیا کرے ایک صاحب نے دریافت کیا کہ اگر دو شخصوں نے کسی نیک کام کے کرنے کا ارادہ کیا اور اس کی کوشش بھی کی مگر ایک شخص تو اپنی کوشش میں کامیاب ہوگیا اور دوسرا ناکامیاب رہا تو ثواب ان دونوں شخصوں کو برابر ملے گا یا کم وبیش مثلا دو شخصوں نے کلام مجید سیکھنا شروع کیا ان میں سے ایک تو اپنی کوشش میں کامیاب ہوگیا یعنی تلاوت پر وقار ہوگیا اور اس کے بعد وہ برابر تلاوت کرتا رہا اور دوسروں کو بھی پڑھاتا رہا اور دوسرا شخص بوجہ اپنے ضعف یا مرض یا غباوت وغیرہ کے ناکامیاب رہا اور اس کو کلام مجید پڑھنا نہ آیا مگر اس نے اپنی ساری عمر اسی کوشش اور سیکھنے میں گزاردی ۔ تو اب دونوں کو ثواب برابر ملے گا یا کم وبیش ۔ حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ دونوں کو ثواب برابر ملے گا بلکہ عجب نہیں کہ ایسے ناکامیاب کا اجر کہ جس نے کوشش میں کمی نہیں کی اس کامیاب سے بڑھ جائے ۔ چنانچہ مشکوۃ میں حدیث ہے ۔ عن عائشۃ قالت قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم المامر بالقرآن مع السفرۃ الکرام البرزو ویتمتع فیھ وھو علیھ شاق اجر ان متفق علیھ ۔ اس کے بعد حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ وہاں تو یہ دیکھا جاتا ہے کہ ہم سے لگاؤ کس کو ہے بس اس کی قدر ہے لہذا کام میں لگا رہنا چاہیئے اگر ساری عمر بھی کامیابی نہ ہو ۔ ( 163 ) مرض باطن کی حقیقت ایک صاحب نے سوال کیا کہ جب ذکر کرنے بیٹھتا ہوں تو کوئی کام یاد آجاتا ہے جس کا