ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
آنکھیں بند کئے ہوئے پست آواز سے بہ تکلف ارشاد فرمایا تھا اس کے بعد پیر دبانے والے خادم سے ارشاد ہوا کہ کمرمل دوانہوں کمر شروع کی تو دریافت کہ میل بھی نکل رہا ہے یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نہیں خود یونہی برائے نام سا معلوم ہوتاہے ۔ اس پر فرمایا کہ اب تو بڑھاپا ہے جب میں کانپور میں تھا عبدالرحمن خان مرحوم کا ایک خادم تھا اس پر فرمایا کہ اب تو بڑھاپا ہے جب کانپور میں تھا عبدالرحمن خان مرحوم کا ایک خادم تھا اس کو حسن حسن کہتے ت ھے وہ خاں صاحب کو بھی غسل دیتا تھا اور مجھ کو غسل دیتا تھا میرے کبھی میل نہ نکلتا تھا اس بھی تعجب تھا کہ میں پسینہ کے دنوں میں بھی اتنا ملتا ہوں لیکن کیوں نہیں نکلتا ۔ حاضرین میں سے ایک صاحب نے عرض کیا کہ سنا ہے بزرگوں کے کپڑے بہ نسبت دوسروں کے کم میلے ہوتے ہیں فرمایا تو بزرگوں کی باتیں ہیں یہاں بزرگی کہاں بلکہ میں تو سمجھتا ہوں کہ میل جو بدن سے نہیں نکلتا تو وہ سب دل میں جمع ہوتا رہتا ہے ۔اور بزرگ وہی ہیں جن کے بدن سے میل زیادہ نکلتا ہے کیونکہ ان کے دل کا میل خارج ہوتا رہتا ہے اور دل صاف ہوتا رہتا ہے پھر فرمایا کہ یہ تو میں نے کہیں دیھکا کہ بزرگوں کے کپڑے کم میلے ہوتے ہیں البتہ یہ دیکھا ہے کہ ان کے کپڑے پھٹنے کم ہیں اورن کی نسبت زیادہ چلتے ہیں ۔ (243) ملفوظات قلمبند کرنے کیلئے ایک نصیحت جن معالج صاحب کا علاج ہورہا ہے وہ ایک بہت بڑے پایہ کسی کے طبیب حاذق ہیں ان کے نسخہ کو ایک دوسرے طبیب نے دیکھ کر کہا کہ اس میں کوئی ایسی بات نہیں چھوڑی گئی جس کی پوری رعایت نہ کی گئی ہو لیکن تعجب ہے بھر بھی کوئی نفع نہیں ہوتا ۔ اس پر حضرت اقدس نے فرمایا کہ اللہ تعالی کی قدرت ہے ۔ وہ سب مدعیوں کے عجز کو دکھلا دیتے ہیں ۔ مولانا فرماتے ہیں کہ ع پس خد بنمود شان عجز بشر ۔ پھر فرمایا کہ روز بروز حالت گرتی ہی جاتی ہے اب دیکھئے آج مجھ سے خط بھی نہیں دیکھتے گئے ۔ آج سارے دن ایسا حال رہا جسیے غوطہ میں پڑا ہوا ہوں ۔ آج دوا بھی نہیں کھائی نہ کوئی غذا ۔ ایک مہینہ اس علالت کو ہوگیا اس درران میں مشکل سے ایک چھٹانک غذا پیٹ میں پہنچی ہوگی پہلے بعض بزرگوں کے ایسے حالات سن کر تعجب ہوتا تھا کہ چالیس چالیس روز تک صرف ایک بادام روز کھا کر چلہ کشی کی اب اتنا تعجب نہیں رہا ۔ ہاں فرق یہ ہے کہ وہاں اختیاری مجاہدہ تھا یہاں اضطراری ہے اس پر عرض کیا گیا ہے باوجود ایسے حال کے پھر ڈاک وغیرہ کے سب کام بدستور بلا ناغہ جاری ہیں ۔ دوسرے اکثر حضرات کو دیکھا ہے