ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
خاصیت کہ یہ مدح سے فرعون ہو جاتا ہے ـ مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں نفس از بس مدح ہا فرعون شد کن ذلیل النفس ہونا لا تسد ( 31 ) اول ملاقات میں مناسبت نہیں ہوتی ایک صاحب نے کسی درخواست کے لئے پرچہ پیش کیا ـ حضرت والا نے ملاحضہ فرما کر فرمایا کہ ایسی درخوستوں کے لئے میں جس درجہ کا اطمنان چاہتا ہوں وہ یہاں کی محدود موجودگی پھر وہ بھی اول ملاقات میں میسر نہیں ہو سکتا ـ یہاں آن تو صرف ملاقات کے لئے ہونا چاہئے اور دوسری باتیں اس میں کھپتی نہیں ـ دوسرا فرق یہ ہے کہ جب آنکھیں سامنے ہوتی ہیں آزادی سے کچھ کہنا ذرا مشکل ہوتا ہے اور اکثر ضرورت ہوتی ہے کہنے کی ـ او جب سامنے نہ ہوں تو بے حیا بن کر جو وہ چاہے لکھ دے جو میں چاہوں لکھ دوں اور اصل بات یہ ہے کہ اول ملاقات میں نہ مناسبت ہوتی ہے نہ موانست اس لئے نفع ہو نہیں سکتا ـ یہ سب تجربات کی بناء پر عرض کر رہا ہوں ـ ( 32 ) مصلح کے جامع بین الاضداد ہونے کی ضرورت ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ بے اصول کہاں کام چلا سکتا ہے نفع میں ضرورت اس کی ہے کہ مصلح جامع بین الاضداد ہو وہی اصلاح کر سکتا ہے مثلا دل میں تواضع ہو اور برتاؤ میں صورت تکبر کی ہو ـ ان دونوں چیزوں کے جمع کرنے کی ضرورت ہے بدوں اس کے انتظام ہو نہیں سکتا ـ انتظام میں ان ہی چیزوں کی ضرورت ہے سچ تو یہ ہے کہ حکومت کرنا بھی صوفیہ ہی کا کام ہے آج کل زیادہ خرابیاں اسی وجہ سے ہو رہی ہیں کہ نا اہل حکومت کر رہے ہیں ـ ( 33 ) غیر متقی کا شیخ ہونا ممکن ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ غیر متقی کا شیخ ہونا ممکن ہے جیسے بد پرہیز کا طبیب ہونا ممکن ہے کیونک شیخ کہتے ہیں ماہر فن کو اس میں متقی ہونے کی قید نہیں ـ ہاں متقی اور غیر متقی میں یہ فرق ضرور ہوگا کہ شیخ اگر متقی ہے تو اس کی تعلیم میں برکت ہوگی اور غیر متقی شیخ کی تعلیم میں برکت نہ ہوگی متقی کا ایک جملہ کہہ دینا ساری عمر کی رہبری کے لئے