ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
ہیں ـ پھر اس کو بھی اپنی رائے سے تجویز کر کے دوسروں کو اپنا تابع بناتے ہیں ( 26 ) اعتقاد عدم اہلیت کے ساتھ امامت کا کوئی حرج نہیں فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میں جس مسجد میں نماز پڑھتا ہوں لوگ مجھ کو امامت کے لئے کہتے ہیں ـ میں اس مہتم بالشان کام کی اپنے اندر اہلیت نہیں پاتا اس خیال سے اگر کبھی تاخیر کر کے مسجد جاتا ہوں تو ترک جماعت کا افسوس ہوتا ہے ـ میری رہبری فرمایئے ـ میں نے لکھ دیا ہے کہ اگر اعتقاد عدم اہلیت کے ساتھ امامت کی جاوے کچھ حرج نہیں ـ اس پر فرمایا کہ اس جواب سے نہ تو اپنے کو اہل سمجھیں گے اور نہ ترک جماعت کی نوبت آئے گی دونوں باتوں کی رعایت سے جواب لکھا ہے اس لئے بھی رعایت کی کہ کہیں اہل سمجھ کر عجب نہ پیدا ہو جاوے ـ ( 27 ) ایک شخص کا جاہلانہ مکتوب فرمایا کہ ریاست بہاولپور سے ایک صاحب کا خط ایک تعویذ کی درخواست میں آیا ہے اس میں ایک بزرگ کی کرامت تمہید میں لکھی ہے کہ پانی کا گھی ہو گیا تھا اس ہی لئے آپ سے تعویذ مانگتا ہوں کہ بزرگوں کی ایسی برکات ہوتی ہیں ـ میں نے لکھ دیا کہ آپ نے ان بزرگ کی کرامت لکھ کر میرے لئے عذر کو آسان کر دیا وہ یہ کہ میں ایسی برکت اور کرامت والا نہیں تو میرے تعویذ سے کیا فائدہ ہوگا ـ یہ شخص کیسے جہل میں مبتلا ہے اب مروجہ اخلاق اگر اختیار کروں تو اس کا اقتضا تو یہی تھا کہ تعویذ لکھ دیتا مگر یہ غریب تو ساری عمر جہل میں مبتلا رہتا ـ ( 28 ) حسن صورت بھی ایک نعمت ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حسن صورت بھی ایک نعمت ہے مقاصد حسنہ میں حدیث ہے اطلبوا الخیر عند حسان الوجوہ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ حسن صورت اکثر حسن سیرت کی علامت ہے شیخ سعدی علیہ الرحمتہ نے اسی کو لکھا ہے گنہ عفو کرو آل یعقوب را کہ معنی بود صورت خوب را 25 شعبان المعظم سنہ 1351 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم شنبہ ( 29 ) مصائب میں حکمتیں پوشیدہ ہیں