ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
حضرت اقدس مدظلہم العالی خود ان کی درخواست اور خواہش پر کوئی خدمت وقتا فوقتا لیتے رہتے ہیں ان کی درخواست کو برسر مجمع گاہے گاہے یہ ارشاد فرما کر کہ اس وقت طبیعت نہیں چاہتی مسترد بھی فرماتے رہتے ہیں تاکہ نہ خود ان کو نہ دوسروں کو گمان تقریب وخصوصیت پیدا ہونے پائے اور وہ خود عجب سے اور دوسرے رشک وحسد سے محفوظ رہے ۔ غرض حضرت اقدس اپنے متعلقین کے اخلاق کی ہر وقت ایسی نگہداشت کرتے رہتے ہیں کہ جیسی بلا قصد تشبیہ پنواڑی اپنے پانوں کی ہر لحظہ دیکھ بھال کرتا رہتا ہے ۔ اور کیوں نہ ہو ایک حکیم الامتہ کی یہی شان ہونی چاہیے خواہ کسی غیر دور اندیش کو یہ باپ کی سی سفقت کتنی ہی ناگوار ہو اور وہ ماں کی سی شفقت یا نادان دوست کی سی محبت کا چاہے جتنا متوقع ہو ۔ (238) آخرت میں غیر محقق کے مدارج کسی سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آخرت میں بعضے غیر محققوں کو اتنے درجہ مل جاویں گے کہ محقق دیکھتے ہی رہ جاویں گے ۔ (239) اختیاری اور اضطراری مجاہدہ احقر سے اکثر فضول باتیں سرزد ہوجایا کرتی ہیں جن پر اکثر ڈانٹ پڑتی رہتی ہے اللہ تعالٰی حضرت اقدس کے طفیل سے ترک مالا یعنی کی توفیق نیک بخشے ۔ ایک بار ایسی بار ہی کسی فضول بات پر ڈانٹ کر فرمایا کہ آپ کے دماغ سے فضول باتیں نہیں نکلتیں فضول باتوں سے دوسرے پر بہت بار ہوتا ہے ۔ بعضوں بزرگ بعض فضول کلمہ پر تیس تیس برس تک روئے ہیں ۔ فضول گوئی وہ چیز ہے ۔ (240) بددینی اور بے عقلی میں فرق ایک بڑی ریاست کے مینجر نے ایک صاحب مقیم خانقاہ کے نام رجسڑی شدہ اور مہر کیا ہوا ایک لفافہ بھیجا جس میں ایک نوٹ بھی دس روپیہ کا کسی حساب کے متعلق ملفوف تھا لیکن وہ لفافہ اتنا پرانا اور کمزور تھا کہ ڈاک میں آتے آتے کناروں کی طرف سے بالکل پھٹ گیا تھا اور جاوجود مہر شدہ ہونے کے اس حالت میں مکتوب الیہ کو ملاتھا کہ جو چاہتا اندر سے خط کو بھی باآسانی نکال لیتا اور نوٹ کو بھی جو اس کے ساتھ ملفوف تھا مگر خیریت یہ ہوئی کہ کسی کو اس