ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
اور دوسروں کو گمراہ کیا - ( 147 ) مرید کو اتباع شیخ میں ضرورت اعتدال ایک شخص نے تکبر کے متعلق دریافت کیا التکبر مع المتکبر صدقۃ کے مقتضی پر میں عمل کرسکتا ہوں یا نہیں اور یہ صاحب حضرات والا سے اپنے تکبر کا علاج کرا رہے تھے تو حضرت والا جوب عطا فرمایا کہ مبتدی کے لئے کوئی تفصیل نہیں بلکہ مبتدی کو کسی جگہ بھی تواضع کو ترک نہ کرنا چاہیے خواہ اس موقع پر شرعا ترک تواضع کی اجازت ہی ہو پھر ارشاد فرمایا کہ یاد رکھنا چاہیے کہ تربیت کی حقیقت تحقیق نہیں بلکہ علاج ہے لہٰذا تربیت کے ساتھ وہ معاملہ نہ کرنا چاہیے جو تحقیق کے ساتھ کیا جاتا ہے یعنی اگر کوئی بات فی نفسہ جائز ہو لیکن اگر اس بات کی مخاطب کو اجازت دیتے ہیں تو ہم کو اندیشہ ہوتا کہ اس اجازت پر عمل کرنے سے وہ حدود سے نکل جائے گا اور اس کے اخلاق خراب ہوں گے اور اس کو اپنے مرض باطن سے جس کا وہ ہم سے علاج کر رہا ہے شفا نصیب نہ ہوگی تو ہم کو چاہیے کہ ایسی بات کی اس شخص کو کبھی اجازت نہ دیں ورنہ پھر اس شخص کی تربیت نہیں ہوسکتی - ( 148 ) جذبات پر مواخذاہ نہ ہوگا ایک بار حضرت حکیم الامۃ دام ظلہم العالی نے اس کی حد بیان فرمائی کہ مرید کو اپنے شیخ کا کہاں تک اتباع کرنا چاہئے تو فرمایا کہ جب تک اس کا شیخ اس کو کسی خلاف شرع بات کا حکم نہ دے اس وقت تک مرید کو اس حکم میں شیخ کا اتباع چاہئے پھر فرمایا کہ خلاف شرع سے مراد مکروہ اور حرام ہے باقی رہا خلاف اولی سو وہ مراد نہیں یعنی اگر شیخ اپنے مرید کو کسی خلاف اولیٰ کا حکم کرے تو مرید کو چاہئے کہ اس حکم میں وہ اپنے شیخ کی مخالفت نہ کرے بلکہ اس حکم کو بجالائے گو وہ خلاف اولی ہی ہو - ( 149 ) مختلف مذاق کے لوگوں سے ملنا کیوں مضر ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ اگر کوئی شخص اپنے اخلاق سئیہ اور رذائل نفس کی اصلاح نہ کرائے اور وہ رذائل اس شخص کے اندر ہمیشہ موجود بھی رہیں تو کیا قیامت میں اس پر مواخذاہ ہوگا کہ تو نے اپنی اصلاح کیوں نہ کی - حضرت حکیم الامۃ دام ظلہم العلی نے ارشاد فرمایا