ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
سے زیادہ قیمتی کپڑا پہننا اپنی وسعت سے زیادہ سامان جمع کرنا یہ سب کبر کی فرع ہیں خصوصا جب فجار یا کفار کے ساتھ تشبہ بھی وہ تب تو ظلمات بعض فوق بعض کا مصداق ہو گا اس سلسلہ میں فرمایا کہ آجکل جدید تعلیم یافتہ کہتے ہیں کہ تشبہ میں کیا رکھا ہے آج ہی ایک خط آیا ہے انگریزی دان ہیں انہیں کو ایسی ایسی سوجھتی ہیں لکھا ہے کہ میں بہت عرصہ سے پریشان ہوں مگر آج تک من تشبہ بقوم فھو منھم میری سمجھ میں نہیں آیا ۔ فرمایا کہ اب جواب لکھوں گا اور سمجھاؤں گا ( یہ خط مکتوبات حسن العزیز 26 جمادی الثانی 1351 ھ یوم جمعہ میں مع سوال و جواب حضرت والا نقل ہو چکا ہے جس میں ایک عجیب عنوان اور مثال سے حدیث کی شرح فرمائی گئی ہے اور یہ خط النور 4 ، 5، 6 باتبہ شعبان و رمضان و شوال 1351 ھ کے ص 90 والنور 9 بابتہ محرم 1353 ھ کے ص 27 ہو چکا ہے 12 جامع ) (489) جدید تعلیم یافتہ اور علماء ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ جدید تعلیم یافتہ لوگ تو مولویوں کو بے وقوف سمجھتے ہیں اور زبان سے بھی کہتے ہیں کہ مولوی بے وقوف ہوتے ہیں مگر ان کو جو مولوی ملا ہے معلوم ہوتا ہے کہ اس نے کتابیں سمجھ کر نہیں پڑھیں ورنہ ان کو پتہ چل جائے کہ مولوی بے وقوف ہوتے ہیں یا خود یہ جناب اور یہ واقعہ ہے کہ اگر طالب علم دینی کتابیں سمجھ کر پڑھ لے پھر ان کی قابلیت کے مقابلہ میں کوئی کتنی ہی ڈگریاں حاصل کیا ہوا ہو ہرگز قابلیت نہیں ظاہر کر سکتا ۔ (490) امتیاز قومی ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت اس تشبہ کے مسئلہ پر مولوی طیب صاحب نے ایک رسالہ لکھا ہے عجیب بحث کی ہے اور بہت سی حضرت کی فرمائی ہوئی باتیں اور مثالیں اس میں لکھی ہیں ۔ فرمایا کہ جی ہاں میرا خیال ہوا تھا کہ ان صاحب کو جنہوں نے من تشبہ بقوم فھو منھم کا مطلب سمجھنے سے اپنے کو قاصر لکھا ہے ( جن کو مقولہ اوپر کے ملفوظ میں بیان کیا گیا ہے ) اس رسالہ کا پتہ لکھ دوں گا پھر یہ خیال ہوا کہ ابھی نہیں ذرا یہ دیکھ لوں کہ استعداد فہم بھی سمجھنے کی ہے یا نہیں ۔ اس کے بعد پتہ بتلاؤں گا ۔ میں نے تو اس مبحث میں حیوۃ المسلمین رسالہ کے دو ورق میں جو کچھ لکھا وہ کافی وانی ہے مگر اس مضمون کا نام میں نے تشبہ نہیں رکھا قصدا امتیاز قومی رکھا ہے انہیں کے مذاق پر کیونکہ ایسے عنوانات کی اہمیت ان کے