ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
مرحوم کہتے تھے کہ ایک سب جج کے اجلاس پر ان کی شہادت تھی ۔ بیان ختم ہونے کے بعد کہا کہ یہ اپنا بیان پڑھ کر دستخط فرما دیجئے اور جہاں کوئی اعتراض ہو درست کر دیجئے ۔ اس میں ایک جگہ اعتراض کا لفظ تھا اور وہ (ز) سےلکھا تھا ۔ بھائی نے کہا کہ مجھ کو صرف اعتراض پر اعتراض ہے ۔ سب جج صاحب کہنے گلے کہ آہا میں بھولا (ظ) کہہ کر اپنی قلعی کھولی اور تھے سب جج ۔ (207) قناعت کب ممکن ہے فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے ۔ انہوں نے مد ختم میں دعاء کرائی تھی بحمد اللہ کامیاب ہو گئے ۔ لکھتے ہیں کہ حضور کو اور ذاکرین کو کچھ مٹھائی پہنچانے کا ارادہ ہے اگر اجازت ہو ۔ میں نے لکھ دیا کہ معمول کے خلاف ہے اس پر فرمایا کہ غنیمت ہے کہ فہم سے کام لیا اجازت حاصل کی ۔ اگر بدوں اجازت ایسا کرتے تو گڑ بڑ ہوتی ۔ بس میں یہی چاہتا ہوں کہ ہر معاملہ میں عقل اور فہم سے کچھ کام لو کچھ بھی گڑ بڑ نہ ہو ۔ انہوں نے ڈہنگ اور سلیقہ سے ایک بات معلوم کی لطف سے جواب دے دیا گیا ۔ کوئی قصہ جھگڑا نہیں ہوا ۔ اگر بے ڈھنگا پن اختیار کرتے تو اس طرف سے بھی ویسا ہی روکھا سوکھا جواب ملتا ۔ یہی میری بد خلقی سمجھی جاتی ۔ (208) ہر معاملہ میں عقل سے کام لینے کی ضرورت فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ یہاں پر ایک شخص ہیں وہ عرضی نویسی کا کام کرتے ہیں ان کو وعظ کہنے کا شوق ہے اور وہ جمعہ سے پہلے وعظ بیان کرتے ہیں جس سے لوگوں کی سنتوں میں خلل پڑتا ہے اس کے متعلق کیا حکم ہے میں نے جواب میں لکھا ہے کہ وہ شخص فتوی دیکھ کر رک جائیں گے اگر یہ امید ہے تو ان سے کہے کہ وہ خود پوچھیں ۔ اس پر فرمایا کہ اس جواب سے فتنہ فساد کا بھی سد باب ہو گیا اور عاقل کے نزدیک حکم بھی ظاہر ہو گیا ۔ ورنہ اچھا خاصا جنگ کا سامان ہوتا ۔ اس خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ امیر مختار کی شرح فرمائیے ۔ میں نے لکھا ہے کہ آپ اس شرح کو لے کر کیا کریں گے ۔ اور یہ بھی لکھا ہے کہ بعض لوگ بعد نماز جنازہ کہا کرتے ہیں کہ قل ھواللہ پڑھ کر میت کو بخش دو ۔ کیا یہ اجائز ہے ۔ میں نے لکھا کہ آپ کو شبہ کا ہے سے پڑا ۔ یہ بھی لکھا ہے کہ یہاں رسم ہے کہ مردے کو ایک صندوق میں بند کر کے اس کو دفن کر دیتے ہیں اور قبر اوپر سے خام رہتی ہے مگر چہار طرف سے اس کو پختہ کر دیا جاتا ہے کیا یہ جائز ہے ۔ اس سب کے ساتھ یہ بھی لکھا ہے کہ جواب بحوالہ کتب تحریر فرمایا