ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
جاوے ۔ میں نے لکھ دیا ہے کہ کیا اس رسم کےمتعلق آپ کے ذمہ انتظام ہے ۔ اور کیا بدوں حوالہ کتب غلط جواب ملنے کا احتمال ہے ۔ اب ان جوابات پر جھلائیں گے اس لئے کہ سب ضابطہ کے جواب ہیں ۔ ان سب سوالوں کے متعلق یہ فرمایا کہ بعض لوگوں میں مرض ہوتا ہے کہ دوسروں کے درپے ہوتے ہیں ان کو اپنی فکر ذرا نہیں ہوتی ۔ ان سب جوابات کا حاصل یہ ہے کہ اپنی فکر میں لگو چونکہ فہم کا قحط ہے اس لئے ان جوابوں سے کسی نفع کی امید نہیں بلکہ خفا ہو جائیں گے حالانکہ یہ سب اصلاح ہے ۔ کہ تجھ کو پرائی کیا پڑی اپنی نبیڑ تو ۔ (209) تجھ کو پرائی کیا پڑی اپنی نبیٹ تو ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت یہ غیر مقلد بظاہر تو متبع سنت معلوم ہوتے ہیں فرمایا جی ہاں یہاں تک کہ سنت کے پیچھے بعضے فرائض تک کو بھی چھوڑ بیٹھتے ہیں یہ ایسے متبع سنت ہیں۔ اکابر امت کی شان میں گستاخی کرنا کیا یہ فرض کا ترک نہیں ۔ بہت ہی بیباک فرقہ ہے ۔ ابن تیمیہ اور ابن القیم جو ان کے بڑے ہیں اور یہ ان کو امام مانتے ہیں اور واقع میں ہیں بھی بڑے درجہ کے مگر جرات سے وہ بھی خالی نہیں ۔ اور باوجود اس کے کہ وہ ہمارے اکابر پر بھی جرات کر بیٹھتے ہیں مگر ہماری ہمت ان کے ساتھ گستاخی کرنے کی نہیں ہوتی ۔ ان حضرات میں غصہ بہت ہے ۔ جب غصہ آتا ہے بے دھڑک لکھتے چلے جاتے ہیں ۔ ادب یا احترام کسی کا یاد نہیں رہتا ۔ استوی علی العرش کے مسئلہ میں دعوے تو سلف ہی کے مسلک پر ہونے کا ہے مگر تقریر میں ایسے غلو کے الفاظ آ جاتے ہیں جن سے مشبہہ اور مجسمہ کے مذہب کا ایہام ہو جاتا ہے ۔ (210) ایک بہت ہی بے باک فرقہ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعض لوگ مجھ کو متعارف نرمی کا برتاؤ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں ان کا یہ مشورہ حقیقت سے بے خبری کی بناء پر ہے جو دخل در معقولات سے کم درجہ نہیں رکھتا ۔ اب میں اپنے تجربات پر عمل کروں یا ان کے مشوروں پر ۔ کام تو میرے سپرد اور مشورہ ان کا یہ کیسی بے جوڑ بات ہے ۔ ایک صاحب نے لکھا تھا کہ میں حضور اقدس کے دیدار سے مشرف ہو کر دست مبارک پر بیعت ہونا چاہتا ہوں ۔ میں نے لکھا کہ کیا ان دونوں کا جمع کرنا لازم ہے یہ بھی لکھا ہے کہ ۔