ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
(158) شیخ کامل کی بیعت اور صحبت کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جب قلب کے اندر کسی چیز کی لگن ہوتی ہے اس کی شان ہو جدا ہوتی ہے ۔ ریاست رام پور کے ایک ریاستی خاندان کے ایک صاحب نے ایک قاری صاحب کا قصہ بیان کیا تھا کہ کل ایک روپیہ چار آنہ ان کے پاس تھے اور حج کا ارادہ کر دیا ۔ ایک روپیہ کہ بھنے ہوئے چنے لئے اور چار آنہ میں ایک تھیلہ بنوایا اور اس میں چنے بھر کر کندھے پر ڈال کر بمبئی کو چل دیئے ۔ جہاز کی روانگی کے وقت جہاز کے ایک افسر انگریز سے کہا کہ میرا ارادہ حج کا ہے آپ کوئی ملازمت مجھ کو جہاز میں دے دیں اس نے صورت شان دیکھ کر کہا کہ تمہارے لائق کوئی نوکری نہیں کہنے لگے اس کو مت دیکھو کوئی بھی ہو اس نے بھلا کر کہا کہ بھنگی کی نوکری ہے ۔ قاری صاحب نے کہا مجھ کو منظور ہے میرا نام ملازموں میں لکھ لیجئے اس نے عاجز کرنے کےلئے کہا کہ اس میں بوجھ بھی اٹھانا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اٹھاؤں گا وہاں ایک بورا پڑا تھا کئی من کا ۔ کہا کہ اچھا یہ اٹھا کر دکھاؤ مگر وہ ان کی قوت سے باہر تھا اول تو کبھی وزن اٹھانے کا اتفاق نہ ہوا تھا پھر وزن بھی اتنا زائد ۔ اس وقت انہوں نے دل ہی دل میں خدا سے دعاء کی کہ اے اللہ یہاں تک تو میرا کام تھا اب آپ کی نصرت اور امداد کی ضرورت ہے آپ اتنی قوت عطا فرما دیں کہ اس وزن کو اٹھا سکوں یہ کہہ کر اور اللہ کا نام لے کر اس بورے کو سر سے اونچا اٹھا کر دور پھینک دیا انگریز بہت خوش ہوا وہی نوکری دے دی ۔ انہوں نے بڑی خوشی سے قبول کر لی ۔ وہ شخص وہاں اور کھڑے تھے انہوں نے کہا کہ ہم بھی جانا چاہتے ہیں اور ہیں غریب ادمی ہمارا نام بھی کسی خالی نوکری میں لکھ لیجئے ۔ اس نے کہا کہ بھنگی ہی کی اور ملازمت بھی ہے ۔ نام سن کر وہاں سے بھاگے ۔ ان دونوں میں کچھ فرق معلوم ہے وہ یہ ہے کہ ایک کے دل کو لگی ہوئی تھی اور دوسرے کے نہ لگی تھی ۔ قاری صاحب نے فرمایا بھاگو مت تمہارا کام بھی میں ہی کروں گا ۔ ان کا نام بھی لکھ لیا گیا ۔ غرض قاری صاحب نے بھنگی کا کام شروع کر دیا اپنا بھی اور ان دو کا بھی ۔ شب کو معمول تھا کہ تہجد کے وقت قرآن پاک کی نفلوں میں تلاوت فرماتے ایک روز وہ انگریز عین تہجد کے وقت ان کی طرف پہنچ گیا جب تک یہ نماز سے فارغ نہیں ہوئے کھڑا قرآن شریف سنتا رہا ۔ قاری صاحب نہایت خوش الحان تھے پھر دل میں درد تھا قلب میں اللہ کی محبت تھی اس تلاوت قرآن نے اس انگریز پر وہ اثر کیا کہ قاری