ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
یہ غلطی کرتے ہیں کہ صاف بات نہیں کہتے اس کی وجہ یہ بیان کی کہ ان لوگوں کو تعلیم نہیں ہوئی اور میں کہتا ہوں کہ یہ مکلفات تعلیم ہی کی وجہ سے ہیں مگر تعلیم فاسد ورنہ فطری امر ہے کہ آدمی صاف بات کہہ دے ۔ دیکھئے چھوٹے بچے آتے ہیں صاف کہہ دیتے ہیں کہ بخار کا تعویذ دے دو سو ان کو کون سی تعلیم ہوتی ہے بلکہ جن بچوں کو گھر سےپڑھا کر بھیجا جاتا ہے کہ جا کر ادب سے بیٹھنا بولنا مت جو پوچھیں اس کا جواب دینا وہ بھی آ کر گڑ بڑ کرتے ہیں اس سے معلوم ہوا کہ آج کل کی تعلیم ہی نے فطرت کو برباد کیا ہے ۔ بعض ہوشیار آتے ہیں مواخذہ پر کہتے ہیں کہ اجی بولا نہیں جاتا ۔ میں کہتا ہوں کہ جس قدر بولے ہو یہ کیوں بولے بلکہ اصل مقصد کے اظہار کرنے پر جس قدر بولتے اس سے زائد بول لیتے ہیں اور کام کی بات کو ادہوری ہی رکھتے ہیں ۔ پوری بات کہتے ہوئے سر کٹتا ہے یہ سب شیطانی حرکتیں ہیں شیطانی اور نفسانی تاویلیں ہیں بس یہ رنگ ہو رہا ہے اب وہ شخص بیعت کی درخواست لے کر پھر آیا تھا جس نے کل میری اس اجازت پر کہ جو کہنا ہو کہہ لو یہ کہا تھا کہ اللہ کا شکر ہے ۔ اب بتلائیے میں ایسے مہمل کو کس طرح بیت کر لیتا ۔ یہی صیغہ کافی ہے اس کا اہمال سمجھنے کےلئے طریق میں داخل ہونے کےلئے ادنی درجہ کی شرط یہ ہے کہ طلب ہو ۔ کیا یہ مطلب ہے کہ اللہ کا شکر ہے ۔ ایسی بات ساری عمر نہیں سنی تھی بڑی جہالت پھیل رہی ہے اکثر تو سمجھانے پر بھی وہی حرکت رہتی ہے اس کی کیا تاویل کی جائے ۔ (358) مریدوں کی کمی کا سبب ایک صاحب کے سوال کے جواب میں تبسم فرماتے ہوئے فرمایا کہ بس جی میری قسمت میں مرید ہی کم ہیں ۔ ایسے سخت گیر کا کون مرید ہو اور ان کی یہ رائے ہے بھی ٹھیک اور اس حالت میں وہ تو کہتے ہیں کہ کس قصائی سے پالا پڑا اور میں کہتا ہوں کہ کن بیلوں سے پالا پڑا دونوں معذور ہیں ۔ (359) اشاعت طریق کا مفہوم ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعضے مجھ پر تو قف بیعت ہیں اعتراض کرتے کہ اس طریق کی اشاعت کم ہوتی ہے سو یہ تو ٹھیک ہے کہ شیخ کو اشاعت طریق پر حریص ہونا چاہیے ۔ جیسا بزرگوں نے تصریح کی ہے مگر کیا بیعت کرنے کو اشاعت طریق کہتے ہیں ۔ اشاعت کہتے ہیں