ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
کریں ۔ بہتان باندھیں ۔ الزامات لگائیں ۔ مجھ کو قوم اور ملک کا بد خواہ ٹھہرائیں ۔ اسلام اور مسلمانوں کا دشمن بتلائیں ۔ مگر میں ان سب پر بھی بتلائے دیتا ہوں کہ مجھ سے مخلوق پرستی نہ ہو گی ۔ میں ایک منٹ اور ایک سیکنڈ کےلئے اپنے مسلک اور مشرب سے نہیں ہٹ سکتا ۔ میں ان شاء اللہ تعالی ایک انچ احکام شرعیہ سے آگے نہیں بڑھ سکتا نہ پیچھے ہٹ سکتا ہوں حق تعالی کے فضل و رحمت سے اور اپنے بزرگوں کی دعاء اور توجہ ک برکت سے شریعت مثل میری فطرت کے بن گئی ہے ۔ میں اس کے خلاف پر قادر نہیں ہوں جیسے تم بزعم خود معذور ہو ۔ میں بھی معذور ہوں ۔ تمہیں دنیا کی فکر سے فراغ نہیں ۔ رات دن اس میں کھپ رہے ہو اس کی فکر ہے ۔ مجھ کو آخرت کی فکر سے فراغت نہیں ہر وقت اسی کی فکر ہے ۔ مقید دونوں ہیں فرق صرف یہ ہے کہ ایک محبوب کا مقید ہے اور ایک غرض کا مقید ہے مگر ہیں دونوں مقید ۔ فرصت نہ تمہیں نہ ہمیں ۔ تمہیں غیروں سے کب فرصت ہم اپنے غم سے کم خالی چلو بس ہو چکا ملنا نہ تم خالی نہ ہم خالی (149) حضرت حکیم الامت کی رعایت کی کسی کو فکر نہٰیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہر شخص کی رعایت کرتا ہوں مگر میری رعایت کی کسی کو فکر نہیں ۔ الا ماشاء اللہ ۔ ایک شخص یہاں پر آئے تھے ایک شنیع حرکت ان سے خلاف شرع سر زد ہوئی تھی کئی سال کی بات ہے مگر نام سن کر مجھ کو وہ بات یاد آ گئی تو اس سے مجھ کو انقباض ہوا ہے ۔ وہ پھر آئے ہوئے ہیں ۔ میں نے کہلا بھیجا ہے کہ آپ کے یہ واقعات ہیں اور ان کے پیام کا جواب بذریعہ تحریر دے دیا ہے ۔ مگر ملنے کو جی نہیں چاہا ۔ میں نے یہ سب خط میں لکھ دیا اتنی رعایت پھر بھی کی کہ منہ پر نہیں کہا اب نہ ملیں مگر ملنے سے میں مجبور ہوں کیا کروں ۔ (150) بندہ کو حق تعالی کا قرب ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اگر بندہ بندہ ہو تو حق تعالی کو اس سے خاص بے کیف قرب ہوتا ہے ۔ اس قرب کے بزرگوں نے کچھ مثالیں بھی دی ہیں مگر اس میں زیادہ کلام کرنا محل خطر ہے ۔ اسی واسطے مولانا فرماتے ہیں ۔ اے بروں از وہم و قال و قیل من خاک بر فرق من و تمثیل من