ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
صفت میں ارشاد ہے فیھا انھار من ماء غیر آسن الخ یعنی جنت میں چار نہریں ہوں گی ایک پانی کی ایک دودھ کی ایک شراب طہور کی ایک شہد کی جوچیزیں مرغوب تھیں ان کا ذکر کیا گیا اگر گھی بھی زیادہ مرغوب شے ہوتی تو اس کا بھی ذکر ہوتا معلوم ہوا اس سے کہ وہ کوئی زیادہ رغبت کی چیز نہیں ۔ حضرت کی دوسروں کی آسائش کا خیال واقعہ : ایک وکیل صاحب حضرت والا کی خدمت میں آئے ہوئے تھے جن کے پاؤں میں فالج کے اثر سے لنگ ہوگیا تھا حضرت ایک جگہ تشریف لیجانے لگے میں نے کمرہ مقفل کیا ۔ حضرت نے فرمایا کہ مونڈھے ، کرسی باہر رکھدو شاید وکیل صاحب آئیں اور ان کو تکلیف ہو اور بعد واپسی فرمایا ۔ ارشاد : مجھے تو چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رہتا ہے پھر بھی لوگ کہتے ہیں بڑا سخت ہے ۔ ریل میں پندرہ سیر سے زیادہ اسباب واقعہ : یہ ذکر تھا کہ لوگ ریل کے تیسرے درجہ میں پندرہ سیر سے زیادہ اسباب لیجاتے ہیں جا کہ جائز ہے اس پر فرمایا ۔ ارشاد: میں ایک دفعہ سہار نپور سے پونڈے کانپور لے گیا ۔ میں نے وزن کرانا چاہا تو ریل والوں نے کہا کہ ویسے ہی رکھ لیجئے میں نے کہا کہ یہاں تو آپ رکھوادیں گے لیکن اگر کسی نے آگے روک ٹوک کی تو کیا ہوگا کہا کہ ہم گارڈ سے کہہ دیں گے میں نے کہا کہ جب غازی آباد میں گارڈ بدلے گا تو کیا ہوگا کہ وہ اس دوسرے سے کہہ دیگا وہ کانپور تک ساتھ رہے گا پھر آپ کانپور اتر ہی جائیں گے ۔ میں نے کہا پھر آگے کیا ہوگا تو کہا کہ بس سفر ختم ہوا ۔ میں نے کہا کہ اور مقام پر بھی اتر جانا ہوگا کہ وہ آخرت ہے وہاں اگر پوچھ ہوگی تو کون ساتھ دے گا ۔ بس چپ رہ گئے اور وزن کرکے ایک روپیہ محصول کالیا ۔ ہدیہ میں حضرت کا عمل واقعہ : ایک صاحب نے ایک روپیہ پیش کیا جو بیعت تھے اور مبلغ پندرہ روپیہ کے نوکر تھے اس