ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
طبیعت ان سے ہٹی اور حضرت کی طرف رجحان ہوا مگر ان کا خیال تھا کہ اگر ایسا کروں تو پہلے پیر بددعا کریں گے حضرت سے ایک صاحب نے ان کا خیال ظاہر کیا تو فرمایا ۔ ارشاد : بالکل نہ ڈریں ایسی بددعا سے کچھ نہیں ہوتا اگر ناحق بددعا کی تو انہی پر لوٹے گی پھر حضرت نے حاضرین سے فرمایا یہاں تو نہ تصرف ہے نہ کرامت نہ زور ہے نہ دعو ٰی ہاں اللہ تعالٰی کا راستہ بتلاتے ہیں اور جو اس پر عمل کرتا ہے اس سے جی خوش رہتا ہے التہ راستہ ایسا بتلاتے ہیں جو بالکل سچا سیدھا سہل ہے اس راستہ پر چلنے والے کو اللہ تعالٰٰی کے فضل سے محروم نہیں دیکھا ۔ ( پھر حضرت نے ان پیر کے متعلق فرمایا ) کو اللہ تعالٰی کے مقبول بندے ہوتے ہیں ۔ وہ تو دشمنوں کے لئے بھی بددعا نہیں کرتے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر وہ بددعا کرتے ہوں ان میں بزرگی وزرگی خاک بھی نہیں فقط ۔ منی آرڈر کا مسئلہ واقعہ : منی آرڈر کا مسئلہ در پیش تھا کہ یہ جو فیس دیجاتی ہے یہ سود ہے اس پر فرمایا ۔ ارشاد : فیس جزو قرض نہیں جو سود ہوکر کیونکہ ان کو لکھنا پڑھنا بھی تو پڑتا ہے یہ فیس اس کی اجرت ہے اس میں یہ تو جیہ ہوسکتی ہے پھر فرمایا نفعل ثم نستغفر ، فقط ۔ قانون دنیاوی نے کسی مذہب وملت کی رعایت نہیں کی واقعہ : لوگ نوٹ وغیرہ کے مسائل دریافت کررہے تھے اور نوٹ میں کمی زیادتی کے متعلق پوچھ رہے تھے مسائل بتلا کر فرمایا ۔ ارشاد : قانون ملکی اپنے مصالح پر نظر کر کے مرتب کیا گیا ہے اس میں رعایت کسی مذہب وملت کی نہیں کی گئی اس لئے مذہب پر منطبق ہونا مشکل ہے اور شریعت نے دوسروں کے مصالح پر نظر کر کے اپنا قانون مقرر کیا ہے ۔ گھی زیادہ مرغوب شے نہیں ہے ارشاد : دعوت میں تکلف بہت ہوگیا ۔ گھی بیحد ڈالدیتے ہیں کہ کھانے کا نہیں رہتا ۔ میں نے ایسے ہی ایک صاحب سے کہا تھا کہ قاآن شریف سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ گھی کچھ زیادہ رغبت کی چیز نہیں وہ متعجب ہوکر پوچھنے لگے قرآن مجید میں کہاں ہے میں نے کہا دیکھئے سورۃ محمد میں جنت کی