ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
کو وہ مکتوبات ڈاک میں واپس کرنا چاہئے اور لفافہ میں بند کرکے منتظم مدرسہ مجلس خیر کے پاس بھیجے اور چونکہ ان کا بوجہ کارو بارشادی کے فرصت نہیں تھی اس لئے حضرت نے مکتوبات کے ساتھ ان کو رقعہ لکھ دیا کہ آپ مولوی یوسف کو دیں کہ وہ اپنے پاس سے رجسٹر کا محصول دیکر ان کو ڈاک میں روانہ کریں ۔ مجلس سے اجرت نقل کا حساب ہوگا ۔ تو یہ خرچ محصول کا بھی ان کو مل جائے گا ۔ چنانچہ ایسا ہی کیا گیا ۔ اور وہ خطوط میں نے اہنے پاس سے محصول دیکر روانہ کردیئے اس پر حضرت والا نے مجھ سے فرمایا کہ جانتے ہو میں اتنا لوٹ پھیر کیوں کیا ۔ سیدی بات تو یہ تھی کہ میں آپ کو دیدیتا کہ ان کو محسول دیکر روانہ کردو منتظم مجلس کو درمیان میں کیوں ڈالا وجہ یہ ہے ۔ ارشاد : اگر ایسا کرتا تو اس کا حساب کرنا میرے ذمہ رہتا ۔ اب میں بے فکر ہوگیا یوں تو ذراسی بات ہے مگر اس میں کتنا بڑا فائدہ ہے ۔ خلاصہ یہ ہے کہ ہر کام کا طریقہ ہے ۔ اب آپ کے ذمہ لینا اور ان کے ( یعنی منتظم مجلس کے ) ذمہ دینا ۔ میں الگ ہوگیا ۔ تم جانو اور وہ جانیں ۔ اور آدمی میں یہ باتا جب پیدا ہوتی ہے کہ اس کو تعلقات سے نفرت نہ ہو تعلقات سے تو یہ سمجھے گا کہ جہاں اتنا پھنسے ہوئے ہیں اور بھی پھنس گئے تو کیا ہے میرے اس عمل کونا دان آدمی گدی کی طرف ہاتھ لاکر ناک پکڑنے کے ساتھ تشبیہ دیگا کہ یوں کیوں ناک پکڑی سیدھی کیوں نہ پکڑی ۔ اور یوں کہے گا کہ سیدھی بات یہ تھی کہ مولوی یوسف سے خود کہہ دیتے منتظم مدرسہ کو درمیان میں ڈالنے کی کیا ضرورت تھی ۔ ایک شخص نے میرے سارے افعال کا خلاصہ نکالا تھا کہ ان کی ساری باتوں میں انگریزوں کا سا انتظام ہے میں کہتا ہوں کہ مسلمان کو تو منتظم ہونا ہی چاہئے جس کی نظر قرآن وحدیث پر ہے وہ منتظم ہو ہی گا اہل یورپ نے خود مسلمان ہی سے سیکھا ہے ۔ ( چنانچہ وہ خود بھی اس کے مقر ہیں ) لوگوں کے بزرگوں کو نزرانہ دینے میں فاسد اعتقادات ارشاد : ایک تاجر ہیں گھوڑوں کے انہوں نے میری طرف بہت اعتقاد ظاہر کر کے لکھا کہ میں کچھ بھیجنا چاہتا ہوں مگر آپ کا معمول ہے کہ اول ملاقات میں آپ لیتے نہیں ہیں ۔ لکین میں نے نہایت اعتقاد اور خلوص سے بھیجا ہے لے لیجئے برکت ہوگی ۔ میں نے انکار لکھ دیا آج ان کا خط آیا ہے ۔ ان کا بہت خسارہ ہوگیا ۔ ( یعنی تجارت میں نقصان ہوگیا ) خدا کا شکر ہے کہ میں نے نزر نہ لی تھی ورنہ خیال کرتے کہ چڑھاوا بھی چڑھا یا ۔ اور کچھ نفع بھی نہ ہوا ۔ ان واقعات سے معلوم ہوتا