ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
خواص کے جس عوام پر اثر پڑجائے اس کو نہ کرنا چاہئے واقعہ : ذکر اس پر تھا کہ خواص کے جس فعل سے عوام پر اثر پڑتا ہے خواہ وہ ان کے لئے جائز ہی کیوں نہ ہو تب بھی اس کو نہ کرنا چاہئے حضرت نے اس پر ایک حکایت بیان فرمائی ۔ ارشاد : ایک بزرگ تھے ان کو ایک ظالم بادشاہ کے دربار میں بلاکر سور کا گوشت کھلانے پر مجبور کیا انہوں نے کہا کہ میں ہر گز نہ کھاؤں گا ۔ پھر بکری کا گوشت کھلانا چاہا اور یقین دلایا کہ یہ بکری کا گوشت ہے مگر انہوں نے اس کو بھی نہ کھایا اور کہا کہ شہر میں شہرت ہوچکی ہے سور کے گوشت کھانے پر مجبور کرنے کی لہٰزا اب میں کچھ بھی کھاؤں گا تو یہی مشہور ہوگا کہ سور کا گوشت کھایا ہے ۔ اس کا اثر عوام پر ہوگا ۔ اس کے بعد حضرت نے فرمایا میں فہم یہ بڑی چیز ہے فقط ۔ واقعہ : ایک صاحب نے سوال کیا کہ زکٰوۃ میں کسی نے نوٹ دیا تو زکٰوۃ ادا ہوگی یا نہیں اس پر حضرت نے فرمایا ۔ ارشاد : یہ دیکھنا چاہئے کہ نوٹ کی حقیقت کیا ہے حقیقت یہ ہے کہ نوٹ مال نہیں ہے بلکہ سند مال ہے جب مال نہیں تو زکٰوۃ ادا نہ ہوگی ۔ صورت ادا کی یہ ہے کہ نوٹ کے روپے لے کر وہ زکٰوۃ میں دیدئے یا غلہ وغیرہ لے کر وہ دیدئے اسی درمیان میں ایک صاحب نے کہا کہ گورنمنٹ تو اس کو مال مانتی ہے مثلا سو روپے کا نوٹ ہو تو سو ہی روپے میں دیا جاتا ہے اس پر حضرت نے فرمایا ۔ بعض آثار سے معلوم ہوتا ہے کہ گورنمنٹ بھی نوٹ اور روپے میں فرق سمجھتی ہے ۔ مثلا فرض کیجئے کہ کسی معاملہ میں گورنمنٹ سے کسی کو ہزار روپے وصول ہوئے اور وہ جاتے رہے تو دوبارہ وصول کر سکتے ہیں اس سے معلوم ہوتا ہے کہ گورنمنٹ بھی اس کو روپیہ نہیں سمجھتی ۔ فقط ۔ واقعہ : رمضان شریف میں ایک صاحب کا خط آیا تھا اس میں گرمی کی شدت کا تزکرہ تھا جیسے اکثر عادت ہوتی ہے کہ روزہ میں واویلا گرمی کی کیا کرتے ہیں ۔ اس پر فرمایا ۔ روزہ میں واویلا کرنے سے روزہ لگتا ہے ارشاد : واویلا کرنے سے روزہ بھی لگتا ہے میں تجربہ کی بات عرض کرتا ہوں وہ یہ کہ رمضان شریف میں دو دن لو ایک میں تو مطلق تزکرہ مت کرو ۔ گرمی وغیرہ کا ور ایک دن وہ لو جس میں تزکرہ کرو پھر دونوں دن کی صعوبتوں کا اندازہ کر لو ۔ جس دن تزکرہ کرو گے اس دن صعوبت