ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
مگر مسلمان کام نہیں لیتے خود اہل یورپ نے ہمیں سے سیکھا ہے ۔ چار انگل گوٹ ریشم کی کس صورت میں جائز ہے ۔ ارشاد : چار انگل گوٹ ریشم کی جب جائز ہے کہ دوسرے کپڑے کے تابع ہو مگر مستقل چار انگل گوٹ ریشم کا استعمال جائز نہیں جیسے کمر بند ریشمین یا پتلی ٹوپی ۔ واقعہ : ایک صاحب کے یہاں سے کھانا کھاکر چلے گاڑی میں سب کے لیے جگہ نہ تھی حضرت والا نے فرمایا کہ باقی ماندہ سب پیادہ پا چلے جائیں گے سب سپاہی ہیں ۔ پھر فرمایا ۔ اکابر کی مسکنت ارشاد : حضرت ہم تو کچھ بھی نہیں ۔ ہمارے اکابر تھے جفاکش ۔ مولانا محمد قاسم صاحب کی یہ حالت تھی کہ لاٹھی کندھے پر اور کپڑے کی پوٹلی لکڑی میں ۔ رستہ میں راجہوں کو پھاندتے ہوئے جاتے تھے کپڑے بھی ادنی درجہ کے ۔ ایک دفعہ اسی طرح جارہے تھے ایک شخص نے جلاہہ سمجھ کر کہا میاں جی بازار میں سوت کا کیا بھاؤ ہے ۔ مولانا خفا نہیں ہوئے کہا کہ بھائی میں آج بازار نہیں گیا ۔ (؛پھر حضرت والا نے بعض اکابر کی مسکنت کے حالات سنائے ) ہم لوگ تو ان کے سامنے آدھے بھی نہیں بڑے ہی بے نفس لوگ تھے ۔ فقیر ایسے شخص کو کہتے ہیں ۔ یوں کیا ہوتا ہے نام کرنے سے یہ حالت تھی کہ ایک وقت شاہانہ کپڑے پہنے ہوئے ہیں اور ایک وقت پیوند لگے ہوئے ہیں ۔ جیسے مل گئے پہن لئے دونوں برابر تھے نہ اس میں خوش نہ اس میں خفا ۔ مدح وذم ان کے نزدیک یکساں تھی ۔ یہ ہے فنائے نفس ۔ آپس میں یار دوست ہوکر رہتے تھے شاگردوں کو جو خطوط لکھے ہیں دیکھنے میں آیا کہ انکو مخدوم لکھتے تھے ۔ واقعہ : ایک غریب شخص حضرت سے ملنے آئے جو پہلے کے واقف کار تھے ۔ حضرت نے پوچھا کہ کہاں ہو کہاں تعلق ہے ۔ کہا کہ حضرت کئی سال سے بے کار ہوں ۔ مگر لڑکوں کو قرآن شریف پڑھاتا ہوں ۔ اسی میں اللہ میاں کچھ دید دیتے ہیں ۔ اس پر فرمایا ۔ جس کو ذرا بھی علم دین ہوتا ہے پریشان نہیں ہوتا ارشاد : جس کو ذرا بھی علم دین ہوتا ہے وہ پریشان نہیں پھرتا ۔ اور بے کار نہیں رہتا ۔ بخلاف