ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
حال : - فی الحال بحمد اللہ معمول بدستور جاری ہے اور کیفیت جدید یہ کہ آج کل حضرت والا کی توجہ کی برکت سے ذکر میں اس قدر لزت اور لطف حاصل ہوتی ہے کہ خارج از بیان ہے - دل یہی چاہتا ہے کہ ہر رگ وریشہ اور ہر اعضاء بلکہ ہر سر میں میں ایک ایک زبان ہو اور ان زبانوں سے محبوب حقیقی کی یاد اور ذکر نکلا کرے - گو یہ کیفیت وغیرہ مقصود نہیں مگر تاہم محمود ہونے کی حیثیت سے آنحضرت کو اطلاع کردی اللہ تعالیٰ کا اس پر شکر ادا کرتا ہوں - جواب : - زاد کم اللہ تعالیٰ - حالات حسنہ اللہ تعالیٰ کی نعمت ہیں حال : - دوسری حالت یہ کہ فی الحال برخلاف سابق کے ( کہ خوف جہنم اور رغبت جنت سے رونا آتا تھا ) ابتغائے رضائے مولیٰ میں رونا آتا ہے - کہ مالک راضی ہوجاوے مجھ پر اور طلب رضا میں دل تڑپتا ہے اور بے چین رہتا ہے - اور ہر وقت اسی دھن اور اسی دھیان میں لگارہتا ہوں بلکہ بعض اوقات ایسا خال آتا ہے کہ دوڑ کر حضرت کے قدموں پر گرجاؤں اور یہ عرض کروں کہ حضرت اب مجھے صبر نہیں ہوتا ذرا سی رضا اللہ میں کی مل جاوے تو میں بادشاہ ہوجاؤں - جواب : - یہ سب اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے - حال : - یا سیدی و مرشدی فداک ابی وامی و روحی و مالی - مجھے تو حضرت والا اپنے سینہ مبارک میں کی باطنی دولت میں سے تھوڑی سی عنایت فرمایئے - میں نہال ہوجاؤں گا - یک نظر فرما کہ مستغنیٰ شوم زنمائے جنس الخ جواب : - جو طریقت افادہ کاجاری ہے کیا اس کے سوا کوئی دوسرا طریق دولت دینے کا ہے ؟ مرقومہ بالا عریضہ کے بعد یہ عریضہ پیش کیا : - حال : - بیشک جو طریقہ افادہ کا جاری ہے وہ کافی اور وافی ہے - سالک کو منزل تک پہنچانے کیلئے یہی طریقہ ہے احقر کا خیال بالکل بے جا اور بے محل ہے - احقر کو اس کا اعتراف ہے اور رجوع کرتا ہے - احقر پر حضرت والا کی جو کچھ عنایت اور شفقت ہے کیا عرض کرے یہ نا کارہ اس قابل بھی تو نہ تھا کہ خانقاہ مین صالحین کے ساتھ آنحضرت کی خدمت اقدس میں قیام کرے - حضرت والا نے قیام کی اجازت کا حکم صادر فرمایا اور صرف