ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
بسم اللہ الرحمن الرحیم حامد و مصلیا خوشی بختی ناظرین کرام آپ کی بلند اقبالی اور خوش نصیبی ہے کہ بارہ تیرہ اوراق کے بعد آپ کو حضرت حکیم الامۃ مجدد الملۃ دام فیضہ کے مواعظ ملیں گے جو محض موجبات ربانی اور مفادضات رحمانی کی دستگیری سے اس قسم کے کلام کی توفیق ہوسکتی ہے جس میں شاہراہ شریعت کے ساتھ ساتھ معارف و حقائق کے دریا بہہ رہے ہین - نہیں بلکہ کشتی درو ویارواں ودریا درکشتی موجزن ہے - اس ذات قدسی ملکات کا تھانہ بھون سے حیدر آباد فرخندہ نبیا و خلد ہ اللی میں تشریف فرما ہونا کوئی آسان امر نہیں تھا - یہ صرف ہم پیاسوں کی خوش نصیبی اور خوش وقتی تھی کہ خود ریائے فیض وکرم ہم پیاسوں کے پاس آیا اور بہت سے لب تشنگان بادیہ طریقت کو زلال برکات وخیرات سے سیراب و شاداب فرمایا - الاھتک اللہ سترۃ ونھل قلبہ - انسانی فرض حضور انور کی ہمیشہ سے عادت مبارک ہے کہ حتی الوسع رؤساء و ریاستوں کی جانب دعوت پر بھی سفر نہیں فرمایا کرتے جب تک کہ کوئی شرعی قوی داعی نہ ہو - چنانچہ دس سلا قبل اپنے بھئتجے مولانا شبیر علی صاحب مدیر رسالہ النور تھانہ بھون کی شادی کے واسطے نظام آباد تک سفر فرمایا تھا اور بطور تفریح صرف ایک روز کے لئے حیدر آباد تشریف لائے تھے - مگر کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہونے دی اور اسی روز واپس تشریف لے گئے - چنانچہ بعض امراء کے پاس سے دعوتیں بھی ائیں مگر حضور نے نہایت حسن واخلاق کے ساتھ ٹال دیا - حیدر آباد دکن