ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
سبقت رحمتی علیٰ غضبی - 23 رمضان المبارک 34 ھ - جواب - نہیں ضروری بات میں اگر طویل بھی ہو مضائقہ نہیں - اطمینان فرمادیں - مضمون - دونوں عریضوں کا جواب ملا مگر اس سے تشفی نہیں ہوئی بلکہ بعض امور کے متعلق صاف صاف کچھ عرض کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی مگر جب تک جناب والا اس کے عرض کرنے کیا اجازت نہ دیویں گے تو اس کے اظہار کی جرات نہیں ہوتی - مرے دل کی حسر کو تمہیں منصفی سے دیکھو جو تمہارے دل میں ہوتیں تو تمہیں قرار ہوتا جواب - مولانا السلام علیکم ورحمتہ اللہ چونکہ میرے اس خط کے بعد بھی جس کو میں خاتمہ التبیغ سمجھتا ہوں کچھ فرمانے کی حاجت باقی رہ گئی تو یقینا میرے پاس اس کا جواب نہیں - اس لئے اس کے اظہار کی اجازت دینا کلفت میں پڑنا اور کلفت میں ڈالنا ہے لہذا اس کے متعلق کچھ تحریر ن فرمادیں بالعیں مجھ سے آپ کو کوئی نفع نہیں پہنچ سکتا - اگر طلب ہے تو اور شیوخ موجود ہیں ورنہ خیر - دعا خیر البتہ اس حال میں بھی کرتا ہوں - ( 159 ) ( مضمون خط بطور خلاصہ ) احقر کے قلب میں یہ بات از خود آرہی تھی کہ یہ ورود کیفیات حضرت والا کی نسبت کا اثر ہے - ولا نامئہ سامی سے اپنے اس خیال کی تائید پا کر حق تعالیٰ کا بہت بہت شکر ادا کیا کہ الحمد للہ اس ناچیز کو نسبت سامی سے گونا مناسبت حاصؒ ہوگئی - طالب کے لئے مربی کیساتھ مناسبت کا پیدا ہوجانا بڑی دولت ہے اور واللہ باللہ اس میں اپنے اختیار کا کوئی دخل نہیں پاتا یہ صرف حق تعالیٰ کا فضل واحسان ہے - لو ا نفقت مافی الارض الخ - اس پر دلیل شاہد ہے فللہ الحمد اولا واخرا اس سے پہلے عریضہ میں ایک خواب عرض خدمت کیا تھا اور یہ آروز ظاہر کی تھی کہ جی یوں چاہتا ہے کہ حدیث خواب کی جگہ کوئی حدیث یقطہ عرض کروں - توجہ والا قربان جاؤں کہ ایک ہفتہ بھی نہیں گزرنے پایا کہ حدیث یقطہ عرض کرنے کا بھی موقعہ نصیب ہوگیا - اب مجھے اپنے مقصود میں کامیابی کی بہت بڑی امید ہے حق تعالیٰ آں ابر رحمت کو بایں تو جہالت ہمیشہ تشنگان ہدایت کے سروں پر دائم و قائم رکھے - آمین ثم آمین - طند روز سے جی میں شوق پیدا ہوتا