ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
( 121 ) خلاصہ مضمون - فلاں صاحب کی پریشانی پر رحم فرما کر دعا فرمائی جاوے اور کوئی تعویز یا دع جو مناسب سمجھا جاوے - عنایت فرمایا جاوے - جواب - وہ خود کیوں نہیں لکھتے جو لکھنا ہو یا اگر لکھنا نہ آوے تو لکھوا دیں مگر اپنے نام سے - مضمون - جو کچھ حضور نے فرمادیا ہے اس کو بفضل خدا اور حضور کی دعا سے نبھائے جا رہا ہوں اگرچہ بظاہر کچھ معلوم نہیں ہوتا مگر یہ کیا تھوڑا ہے کہ اس سراپا گناہ سے برائے نام ہی پنا نام لوالیتا ہے - جواب - بے شک ٹھیک ہے اللہ تعالیٰ سمجھ میں برکت فرماوے - مضمون - عرصہ سے ارادہ کررہا ہوں کہ کچھ روز حضور کی خدمت میں رہ کر کفش برداری کروں مگر گھر سے تفکرات پیچھا نہیں چھوڑتے اب ارادہ ہے کہ کم سے کم ماہ رمضان ہی حضور کے آستانہ عالیہ پر گزر جائے مگر یہ بھی جب تک حضور ہی توجہ خاص نہ فرمائیں گئے - ہونا مشکل نظر آتا ہے اگر حضور بلانا چاہیں گے تو بلا لیں گے - جواب - میرا چاہنا دوسرے کے افعال کے متعلق کیونکہ ہوسکتا ہے - ( 122 ) - مضمون - میں نے بزریعہ کا نسٹیبل کے دو تر خرید کئے تربوز والے نے کچھ دام مانگے وہ نہیں دیئے گئے بلکہ کچھ کم دیئے جس پر وہ راضی ہوگیا چونکہ کانسٹیبل کے زریعہ سے خدیرے گئے تھے جواز میں شبہ ہوا راستہ میں گاڑی پر سے تین روپیہ کی ترکی ٹوپی گرگئی مجھے ٹوپی کے گرنے کا ذرا رنج نہ ہوا مگر تربوز والے کا خیال آیا کہ کہیں اس کی آہ تو اس کی باعث نہیں ہوئی - تمام رات نیند نہیں آئی اور صبح تک توبہ کرتا رہا اور دل میں یہ ارادہ کرلیا کہ کسی دن جاکر تربوز والے سے ملوں گا اور اس کے دام جو اس نے منہ سے مانگے تھے دے دوں گا اور یہ دل میں خیال آیا کہ اگر میری توبہ مقبول ہوگئی ہوتو ٹپی مل جاوے - دوسرے دن ایک شخص خود بخود آکر ٹوپی دے گیا اور مجھے اس واقعہ بڑا سبق ہوا ہے ایک محب قلبی نے مجھ سے کہا کہ اس واقعہ کا ذکر کسی سے نہ کرنا چاہئے برکت ذائل ہوجائے گی میں نے کہا کہ یہ بھی شکر کا طریقہ ہے تاکہ اوروں کو نفع ہو - جواب - آپ کی اس خوشی فہمی اور خوش عملی سے بہت دل خوش ہوا اور ان صاحب کا یہ