ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
کل کو معدہ کی گرانی کا علاج پوچھنا ) حضرت والا کی اس تعلیم و تنبیہ سے نادان کو تنبہ ہوگیا کہ واقعی گرانی عذر نہیں کیونکہ گرانی سے قدرت زایل نہیں ہوتی - گرانی تو ایک امر طبعی ہے - امور شریعہ کی ادائیگی میں خصوصا ہم جیسوں کو ضرور ہوگی باوجود اس کے ہمت سے کام لینا چاہئے اور طبیعت کے خلاف کرنے پر کوشش کرنی چاہئے کوشش کرتے کرتے ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ اس گرامی کو دور کر دیوے اور اگر نہ کرے پھر بھی کیا حرج جبکہ اس سے قدرت زائل نہیں ہوتی واقعی اس نالائق کا اس گرانی کا دفع کا علاج پوچھنا معدہ کی گرانی کا دفع ک علاج پوچھنا جیسا ہے جو اپنی عین حماقت کی وجہ سے ہے - احقر نے اپنے ناقص فہم میں جو کچھ آیا لکھا اگر اس میں کوئی غلط واقع ہو تو حضرت والا سے اصلاح کی درخواست کرتا ہے - جواب - موجودہ حالت مرقومہ میں ماشاء اللہ کوئی غلطی نہیں - سوال ( 77 ) احقر کے قلب میں علاج دیگر امراج کے تین چارہ ماہ سے ایک سختی اور پیچش پیدا ہوگئی ہے ب نہ کسی بیماری سے نہ کسی کی زیست سے کوئی اثر ہوتا ہے حتیٰ کہ ایک بھانجا بعمر دس سال جو پار سال بھی مفرور ہوگیا تھا اس مرتبہ پھر مفرور ہوا اور ایک ہفتہ بعد دہلی سے ملا - ہمشیرہ نے اطلاع بھیجی تو تحریر کردیا کہ صبر کرو اور پھر خیال بھی آیا کہ یہ حتی ہے - اس سے قبل جب دل گھبراتا تھا مدرسہ مظاہر العلوم چلا جاتا تھا - اگرچہ وہاں کے حضرات تشریف لاتے ہرتے ہیں مگر خود جانے کو خیال بھی نہیں آتا البتہ تعلیم عربی جاری ہے اصول الشاشی قریب ختم کے ہے - ہدایہ میں باب الصوٰۃ ختم ہوا ہے اگر یہ مرض ہے تو تدبیر فرمائی جاوے - جواب - اگر کسی واجب شرعی میں خلل پڑے تو مرض ہے ورنہ خدا تعالیٰ کی رحمت ہے کہ تعلق طبی کو اپنے ناسو سے مضمحل کردیا صرف تعلق عقلی ( جوکہ مبنیٰ ہے عمل کا اور عمل ہی مقصود ہے اور مقصود کا مقدمہ بھی مقصود ہے )باقی رکھا البتہ عمل مطلوب میں کوتاہی نہ ہو اور اس کے رحمت ہونے کا راز یہ ہے کہ تعلق طبیع کے بعد جو عمل ہوتا ہے چونکہ اس کا عدی طبیعت بھی ہے اس لئے اس میں مجاہدہ ضعیف ہے بخالف اس عمل کے جس کا داعی صرف عقل اور دین ہو اس میں مجاہدہ قوی ہے کہ طبیعت بھی تقاضا نہیں کرتی پھر بھی حکم سمجھ کر کرتا ہے اور مجاہدہ روح ہے اعمال کی اس لئے یہ حالت بشرط مذکور رحمت ہے -