ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
غیبت تو گناہ بے لذت بھی ہے اور دنیا میں بھی مضر ہے جب دوسرا آدمی سنے گا تو عداوت پیدا ہو جائے گی اور پھر کیا ثمرات اس کے ہوں گے اسی طرح زبان کے بہت گناہ ہیں - سب سے بچنا ضروری ہے - ان کے علاوہ ایک گناہ جو خاص روزہ کے متعلق ہے افطار / 1 علی الحرام ہے بڑے تعجب کی بات ہے کہ اس مہینے میں حلال کا کھانا بھی ایک وقت میں حرام ہوگیا اور پھر دن بھر تو اسے لوگ چھوڑے رہیں اور شام کو حرام سے افطار کریں - غلطی ان لوگوں کی جو کہتے ہیں کہ حلال رزق نہیں ملتا اور در اصل بعض لوگوں نے خبط / 2 میں ڈال دیا ہے یوں کہتے ہیں کہ رزق حلال تو پایا نہیں جاتا سوائے اس کے کہ دریا میں سے مچھلی شکار کر کے کھائی جائے یا سبزی کھا کر یا گھاس چر کر پیٹ بھر لیا جائے اور کچھ قصے اس کے متعلق مشہور کئے ہیں وہ ایک بزرگ کا قصہ بیان کرتے ہیں کہ ان کا بیل لڑتے لڑتے دوسرے کے کھیت میں چلا گیا تو انہوں نے اس کھیت کا غلہ کھانا چھوڑ دیا کہ نا معلوم دوسرے کھیت کی مٹی جو میرے بیل کے کھر میں بلا اجازت چلی آئی کون سے دانے میں شامل ہوگئی ہو - اگر یہ قصہ ہوا ہے تو وہ صاحب حال ہیں دوسروں کے لئے ان کا فعل حجت نہیں ہوسکتا قصدا اتنا مبالغہ کرنا تقویٰ کا ہیضہ اسی کو کہتے ہیں جب اتنے شبہ کو بھی حرام میں سمجھا جاوے گا اور اس سے بچنا ظاہر ہے کہ مشکل ہے تو گمان یہ ہوگا کہ حرام سے بچنا مشکل ہے پس حراموں میں مبتلا ہوگئے اور حلال کو بالکل چھوڑ دیا - میں کہتا ہوں کیا کنزو ہدایہ بالکل لغو ہی ہیں - جب یہی بات ٹھہری کہ حلال کا وجود ہی نہیں تو حق اتنا بسط / 3 کیا - صرف اتنا کافی تھا کہ الحلال / 4 لایوجد ہرگز نہیں جس پر کنز و ہدایہ فتویٰ دے دیں وہ حلال ہے میں کہتا ہوں کیا سب علماء حرام خور ہیں - حکایت ؛ ایک بزرگ تھے مولانا مظفر حسین صاحب ان کی یہ حالت تھی کہ اگر کوئی ان کو مال حرام دھوکے سے بھی کھلا دیتا تھا تو قے ہو جایا کرتی تھی اور پھر بھی وہ دونوں وقت کھانا کھاتے تھے اس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ حلال کا وجود دنیا میں ضرور ہے ورنہ وہ کیا ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 حرام پر روزہ کا کھولنا / 2 گڑبڑ / 3 تفصیلی بات / 4 حلال کا وجود ہی نہیں