ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
بوڑھے لوگوں کو عموما عفیف سمجھا جاتا ہے (101) فرمایا بوڑھے لوگوں کو عموما عفیف سمجھا جاتا ہے - حالانکہ بعض میں دوسرے قوی کے ساتھ ساتھ اس عمر میں عفت بھی کم ہو جاتی ہے اور چونکہ بوڑھے کو ہیجان تو ہوتا نہیں صرف میلان ہوتا ہے وہ اس میلان کو شہوت نہیں سمجھتا اس لئے وہ نظر بد میں مبتلا ہو جاتا ہے - بخلاف نوجوانوں کے ان میں تقوی کی بھی قوت زیادہ ہوتی ہے - نیز ان کو ہیجان شہوت کے دفع و ضبط کرنے سے ایک قسم کی لذت بھی حاصل ہوتی ہے اور وہ معین ہوتی ہے - ضبط میں ان کو خاص لذت بھی حاصل نہیں ہوتی - اس لئے وہ معین سے محروم ہیں - نیز بوجہ تجربہ کے وقائق حسن کا ادراک بھی بہ نسبت جوانوں کے بوڑھوں کو زیادہ ہوتا ہے اور اپنے نفس پر ان کو اعتماد ہوتا ہے اس لئے وہ نظر بد سے کم بچتے ہیں - بعض سالکین کو ابتدائے سلوک میں انوار نظر آنے کا سبب : (102) فرمایا بعض سالکوں کو ابتداء سلوک میں جو انوار وغیرہ مشاہد ہوتے ہیں ان کے متعلق حضرت جنید فرماتے ہیں تلک خیالات تربی بھا اطفال الطریقتہ جیسے بچہ کو ابتداء تعلیم میں ترغیب کے لئے شیرینی وغیرہ دی جاتی ہے تاکہ مانوس ہو جاوے پھر بعد دلچشپی کے نہیں دی جاتی - ارشاد حضرت حاجی صاحبؒ متعلق افعال ظاہر و باطنہ : (103) فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب نے فرمایا جس امر میں صوفیہ و فقہاء کا اختلاف ہو اگر وہ افعال ظاہرہ میں سے ہو تو فقہاء کا قول لیتا ہوں - اگر افعال باطنہ میں سے ہو تو صوفیہ کا قول لیتا ہوں یعنی جن امور سے فقہاء نے تعرض نہیں کیا ـ