ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
بیعت کی حقیقت : (85) فرمایا ـ بیعت کی حقیقت تو یہ ہے کہ شیخ کی طرف سے التزام تعلیم و تربیت کا ہو اور مرید کی طرف سے التزام اطاعت کا ہو ـ گو لفظ بیعت نہ ہو ـ لفظوں میں کیا رکھا ہے بلکہ اس کی بقاء کا زیادہ مدار مرید ہی پر ہے حتی کہ اگر مرید اعتقاد اور التزام کو نہ چھوڑے گو پیر کہدے کہ تو میرا مرید نہیں تب بھی وہ مرید رہے گا گویا مریدی مرید ہی کے قبضہ میں ہے ـ عورت کو تو خاوند طلاق دے سکتا ہے اور نکاح سے نکال سکتا ہے ـ ہاں مرید پیر کو چھوڑ سکتا ہے جیسے عورت مرتد ہو جائے تو حالت ارتداد میں خاوند کو گویا چھوڑ سکتی ہے تو یہ مرید اور مرتد میں لفظوں کا فرق ہے ـ یعنی تلے اوپر ہونے کا البتہ جب پیر ناراض ہوتا ہے گو مرید کو مریدی سے نہیں نکال سکا لیکن فیوض بند ہو جاتے ہیں گو مرید رہتا ہے اس لئے کوشش کر کے اس کو راضی کرنا چاہیے ـ غول بیا بانی کا علاج : (86) فرمایا یہاں تھانہ بھون میں ایک گاڑی بان ہے نیک معتبر آدمی ہے اس نے بیان کیا کہ ایک دفعہ میں انبہٹہ سے تھوڑا دن رہے چل پڑا ـ نانوتہ میں رات ہو گئی کچھ کچھ بارش بھی ہو رہی تھی مگر میں چلتا ہی رہا اور ابر کی گہری تاریکی تھی رات میں بجلی چمکی تو دیکھا کہ ایک عورت زیور پہنے سڑک کے کنارہ کھڑی ہے میں سمجھا کہ کوئی بہو ساس سے لڑ کر یہاں آ گئی ہے - پھر دیکھا تو جھلانگ مار کر میری گاڑی میں آ گئی ـ میں نے کہا کون ہے تو نہ بولی میں نے جانا شرم کرتی ہے - میں خاموش ہو گیا پھر چھم سے کود کر سڑک کے پار ہو گئی اور میرا نام لیا تب میں سمجھا کہ بھوتنی ہے ـ میں فورا بیہوش ہو گیا مگر بیل راستہ