ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
ایمان اتنا ضعیف ہو گا کہ حضرات انبیاء کو بھی باوجود اس کے کہ ان کا علم بہت بڑا ہو گا ان کے ایمان کا پتہ نہ لگے گا اور یہ ظاہر ہے کہ وہ کافر نہ ہوں گے ورنہ ان کو نجات کیسے ہوتی ـ بھلا ایسی حالت میں کسی کو کیا کہے ، حضرت مولانا محمد قاسم صاحبؒ نے ایک دفعہ اپنے ایک پڑوسی بنئے کو خواب میں دیکھا کہ وہ جنت میں پھر رہا ہے ـ مولانا نے دریافت کیا تو اس نے بیان کیا کہ میں نے مرتے وقت کلمہ پڑھ لیا تھا وہ قبول ہو گیا ـ پھر حضرت گنگوہی نے فرمایا کہ حقیقت تو یہ ہے مگر انتظاما اگر ضرورت شرعی کے سبب کسی کو کافر کہوے اس کی اجازت ہے ـ رحمت پروردگار عالم : (228) فرمایا ـ حضرت حاجی صاحبؒ نے ایک دن فرمایا کہ شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ نے وعظ میں چالیس سال تک اللہ تعالی کی رحمت کا بیان کیا پھر ان کے جی میں آیا کہ لوگ کچھ دلیر ہو گئے ہوں گے ـ لہذا کچھ اللہ کے غضب کا بھی حال بیان کروں تو مصلحت ہے تاکہ لوگ نڈر نہ ہو جائیں ـ ایک دن کچھ قہر کا حال بیان فرمایا ـ تو لوگوں کی یہ حالت ہوئی کہ کئی لاشیں مجلس وعظ سے اٹھائی گئیں ـ الہام ہوا کہ چالیس ہی سال میں ہماری رحمت ختم ہو گئی تم نے میرے بندوں کو ہلاک کیا اگر تم عمر بھر بیان کرتے تو بھی ختم نہ ہوتا ـ سلام پہنچانا کب واجب ہے : (229) فرمایا کہ کسی سے وعدہ کرے کہ تمہارا سلام پہنچا دوں گا تو پہنچانا واجب ہو جاتا ہے ورنہ نہیں ـ