ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
اس کا خرچ مجھ سے لے لو ـ اس نے بنوا دی ـ جب میں خرچ دینے لگا تو اس نے نہیں لیا یہ ہے حقیقی محبت اس کے واسطے دعا نکلی اس نے یہ بھی کہا کہ اگر روپیہ لے لیتا تو دعا کہاں سے ملتی ـ میں نے کہا نہیں روپیہ لے لو دعا بھی کیا کروں گا تم خاطر جمع رکھو مگر وہ روپیہ لینے پر راضی نہ ہوا ـ عند اللہ نا معلوم کون بڑا ہے : ( 348) فرمایا سنا ہے کہ مولانا خلیل احمد صاحب کل حج کو تشریف لے گئے سہارنپور کے اسٹیشن پر بہت مجمع تھا - لوگ مصافحہ کو لپکتے تھے اس سے مولانا کو بہت تکلیف تھی ـ لوگوں نے اپنی رائے سے رومال عمامہ کا سلسلہ ملا دیا مگر کسی نے رومال کو مصافحہ نہ کیا ( اس کے بعد فرمایا ) کہ یہاں کیا مجمع ہے بڑے بڑے شہروں میں بہت مجمع ہوتا ہے پھر اپنا معمول بیان فرمایا کہ میں اکثر مصافحہ سے عذر نہیں کرتا کہ لوگوں کا دل ٹوٹے گا اور مصافحہ کے وقت یہ نیت کر لیتا ہوں کہ شاید کسی مقبول بندے کا ہاتھ لگ جاوے تو باعث نجات ہو جاوے اس خیال سے یہ مشکل آسان ہو جاتی ہے یہ ہر گز نہ سمجھنا چاہیے کہ میں مولوی ہوں تو میں بڑا ہوں ـ خدا کے نزدیک نہ معلوم کون بڑا ہے ـ خاتمہ ایمان ہونے پر دارو مدار ہے :( 349) فرمایا ـ حضرت شیخ سعدی علیہ الرحمتہ نے ایک حکایت لکھی ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام کہیں تشریف لئے جا رہے تھے اور ایک عابد ان کے ہمراہ تھا - راہ میں ایک فاسق بدکار نے دیکھا تو نہایت حسرت اور زاری کے ساتھ کہا اے اللہ میرے گناہ معاف کر دے اور آخرت میں عیسی علیہ السلام کا ساتھ نصیب کر اور ساتھ ہو لیا ـ زاہد نے جو دیکھا تو غصہ ہو کر کہا تو ہمارے